لاہور ہائیکورٹ نے عثمان بزدار کے استعفے کی منظوری کیخلاف درخواست خارج کر دی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

LHC dismisses petition challenging acceptance of Buzdar’s resignation

لاہور: سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا استعفیٰ منظور کرنے کیخلاف درخواست خارج کردی گئی۔

درخواست ایڈووکیٹ ندیم سرور کے ذریعے دائر کی گئی جس میں درخواست گزار ایم تنویر نے موقف اختیار کیا کہ سابق گورنر محمد سرور نے استعفیٰ منظور کرکے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ سابق گورنر کے اقدام کو ‘غیر قانونی قرار دیا جائے کیونکہ انہوں نے استعفیٰ قبول کر لیا تھا جس میں ان کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا اورعدالت سے درخواست پر فیصلہ آنے تک حمزہ شہبازکو بطور وزیراعلیٰ چارج لینے سے روکنے کا مطالبہ کیاگیا ۔

آج کی کارروائی کے دوران لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے درخواست گزار کے وکیل سے پوچھا کہ کیا وہ متاثرہ فریق ہیں؟ وکیل نے جواب دیا کہ میں عوامی مفاد کے کیس کی نمائندگی کر رہا ہوں،سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا استعفیٰ غیر قانونی ہے کیونکہ انہوں نے گورنر پنجاب کو مخاطب نہیں کیا۔

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ درخواست عدالت کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ کیا یہ جمہوری نظام ہے؟ پورا پاکستان افراتفری کا شکار ہے۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف کاعمران خان کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ وہ 10 لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ درخواست خارج کر رہے ہیں۔ اس پر درخواست گزار نے جج سے استدعا کی کہ اسے درخواست واپس لینے کی اجازت دی جائے۔ اس کے بعد عدالت نے جرمانہ عائد کیے بغیر درخواست کو واپس لینے کے طور پر خارج کر دیا۔

Related Posts