لاہور: سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا استعفیٰ منظور کرنے کیخلاف درخواست خارج کردی گئی۔
درخواست ایڈووکیٹ ندیم سرور کے ذریعے دائر کی گئی جس میں درخواست گزار ایم تنویر نے موقف اختیار کیا کہ سابق گورنر محمد سرور نے استعفیٰ منظور کرکے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ سابق گورنر کے اقدام کو ‘غیر قانونی قرار دیا جائے کیونکہ انہوں نے استعفیٰ قبول کر لیا تھا جس میں ان کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا اورعدالت سے درخواست پر فیصلہ آنے تک حمزہ شہبازکو بطور وزیراعلیٰ چارج لینے سے روکنے کا مطالبہ کیاگیا ۔
آج کی کارروائی کے دوران لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے درخواست گزار کے وکیل سے پوچھا کہ کیا وہ متاثرہ فریق ہیں؟ وکیل نے جواب دیا کہ میں عوامی مفاد کے کیس کی نمائندگی کر رہا ہوں،سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا استعفیٰ غیر قانونی ہے کیونکہ انہوں نے گورنر پنجاب کو مخاطب نہیں کیا۔
چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ درخواست عدالت کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ کیا یہ جمہوری نظام ہے؟ پورا پاکستان افراتفری کا شکار ہے۔
مزید پڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف کاعمران خان کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم