بھارتی فوج کی ترجمان کرنل صوفیہ قریشی نے حالیہ کشیدگی کے دوران ایک موقع پر پریس کانفرنس میں انکشاف کیا تھا کہ 8 مئی 2025 کی رات پاکستانی فوج نے بھارتی سرحدی علاقوں میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ اس مقصد کے لیے پاکستان نے تُرک ساختہ مسلح ڈرونز سونگار استعمال کیے۔
حملہ بھارت کی مغربی سرحد پر شمال میں لیہ سے لے کر جنوب میں سر کریک تک پھیلا ہوا تھا۔ بھارت کے مطابق پاکستان نے 300 سے 400 ڈرونز استعمال کیے، جنہوں نے متعدد بار بھارتی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ یہ ڈرونز 36 مختلف فوجی مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال ہوئے۔
بھارت نے دعویٰ کیا کہ ان میں سے ایک بڑی تعداد کو دفاعی نظام کے ذریعے مار گرایا گیا، جس میں ہتھیار اور جیمنگ، ہیکنگ ٹیکنالوجی استعمال کی گئی۔
واضح رہے کہ حالیہ جنگ میں پاکستان کی مدد کرنے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔
سونگار ڈرون کیا ہے؟
سونگار ڈرون ترکیہ کی کمپنی اسیس گارڈ کا تیار کردہ ہے۔ یہ ایک مسلح ڈرون ہے جو ہلکے ہتھیار، جیسے رائفل یا گرینیڈ لانچر لے جا سکتا ہے۔ اس میں خودکار نیویگیشن، ریئل ٹائم ویڈیو ٹرانسمیشن (دن اور رات کیمرا) اور ہدف کو نشانہ بنانے کا اسٹیبلائزڈ فائرنگ سسٹم موجود ہے۔
فوجی آپریشنز میں اسے ٹیکٹیکل اور انٹیلی جنس مشنز کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بھارت نے بھی آفشیلی طور پر تصدیق کی ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والے ڈرون سونگار ہی تھے۔ یہ طیارہ ترکیہ نے2019ء میں بنایا تھا، تاہم روری 2020 میں ترک مسلح افواج کو کامیاب تجربات کے بعد حوالے کیا گیا۔
خصوصیات:
بازوؤں کے درمیان فاصلہ: 140 سینٹی میٹر، زیادہ سے زیادہ وزن (ٹیک آف): 45 کلوگرام، پرواز کا وقت (بغیر بوجھ): تقریباً 35 منٹ، آپریٹنگ رینج: 5 کلومیٹر۔ بلندی: سطح زمین سے: 300 میٹر، سطح سمندر سے: 3,000 میٹر۔ ریئل ٹائم ویڈیو فیڈ: دن اور رات کی نگرانی ممکن۔ دو کیمرے، ایک نگرانی کے لیے اور دوسرا اسلحے پر نصب (ٹارگٹ فائرنگ کے لیے)۔ خود کار اور مینول پرواز۔ رابطہ منقطع ہونے پر خود بخود واپس بیس پر لوٹ آتا ہے۔
ہتھیاروں کی اقسام:
“سونگار” مختلف قسم کے ہتھیاروں کے ساتھ دستیاب ہے، ہر ورژن مخصوص مشن کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے:
1. خودکار رائفل (Assault Rifle)
2. ہاتھ سے چلنے والا گرینیڈ لانچر
3. سلنڈر نما گرینیڈ لانچر (Rotary)
4. مارٹر لانچر (Mortar)
5. آنسو گیس فائر کرنے والا لانچر
حفاظتی نظام:
ہر قسم کے ہتھیار میں سیکورٹی فیچرز موجود ہیں جو یقینی بناتے ہیں کہ فائرنگ صرف آپریٹر کی منظوری کے بعد ہو۔
نیویگیشن اور کنٹرول:
GPS (گلوبل پوزیشننگ سسٹم)
GLONASS (روسی سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم)
یہ دونوں نظام ڈرون کو مقام کی درست شناخت اور کنٹرول فراہم کرتے ہیں، خاص طور پر میدانِ جنگ میں۔