اسلام آباد: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کاٹن درآمد کے لیے ایل سیز نہیں کھولی جارہی ہیں، ٹیکسٹائل انڈسٹری کے پاس خام کاٹن کا اسٹاک ختم ہورہا ہے۔
اپٹما پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ خام مال نہ ہونے کے باعث کچھ صنعتیں بند بھی ہوچکیں۔
خط کے متن کے مطابق ٹیکسٹائل انڈسٹری کاٹن درآمد کرنا چاہتی ہے، اگر اب بھی فیصلہ نہ لیا تو جلد ٹیکسٹائل کی صنعت بند ہوجائے گی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال ٹیکسٹائل کی برآمدات کا تخمینہ 24 ارب ڈالر لگایا گیا تھا، ایل سیز نہ کھولی گئیں تو ٹیکسٹائل برآمدات کا ہدف حاصل نہیں ہوسکے گا۔
نائجیرین کرپٹو کرنسی ’روکو‘ کو یورپی ورچوئل کرنسی کا لائسنس مل گیا
اپٹما پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے کہا کہ ٹیکسٹائل برآمدات میں ماہانہ ایک ارب ڈالر کی کمی ہورہی ہے، گزشتہ مالی سال ٹیکسٹائل برآمدات 19.3 ارب ڈالر رہی تھیں جبکہ ٹیکسٹائل صنعت کو اس سال ایک کروڑ بیلز کپاس کی کمی کا سامنا ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بندش سے بے روزگاری کا طوفان آئے گا اسی لئے حکومت کو ہنگامی طور پر ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل حل کرنے ہونگے۔