پنجاب انتخابات، سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن کو آج فنڈز کی فراہمی کا آخری دن

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے حکم پر اسٹیٹ بینک کو براہ راست الیکشن کمیشن کو پنجاب میں انتخابات کے لئے فنڈز جاری کرنے کی آج آخری تاریخ ہے۔

سپریم کورٹ نے پنجاب میں انتخابات کے لیے اسٹیٹ بینک کو الیکشن کمیشن کو براہ راست رقم جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ 17 اپریل تک 21 ارب روپے الیکشن کمیشن کو دیں گے۔

سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ سے 18 اپریل تک فنڈز فراہمی کے حکم پر عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ وزارت خزانہ اکاؤنٹنٹ جنرل کی تصدیقی رپورٹ 18 اپریل کو پیش کرے۔

حکم نامے میں مزید کیا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن 18 اپریل کو 21 ارب روپے فنڈز کی وصولی کی رپورٹ بھی عدالت میں جمع کرائے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا

دوسری جانب اس معاملے پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا، قومی اسمبلی کی منظوری کے بغیر انتخابات کے لئے فنڈز جاری کرنے کے حکم کا جائزہ لیا جائے گا۔

قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے اجلاس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو شرکت کی ہدایت کی ہے، وزیر قانون، وزیر تجارت ، آڈیٹرجنرل ، گورنراسٹیٹ بینک کو اجلاس میں خصوصی طور شرکت کی دعوت کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 12 اپریل کو الیکشن کمیشن کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی پر اٹارنی جنرل، گورنر سٹیٹ بینک، سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دئیے تھے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 4 اپریل کو اپنے حکم میں پنجاب میں انتخابات کے لئے 14 مئی کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور اداروں کو الیکشن کمیشن کی مالی و دیگر لحاظ سے معاونت کی ہدایت کی تھی۔

سپریم کورٹ نے تمام اداروں کو 10 اپریل تک اپنی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 11 اپریل کو اپنا جواب جمع کرایا، جس میں بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے فنڈزفراہم کئے گئے اور نہ ہی سکیورٹی سے متعلق معاملات طے پاسکے ہیں ۔

Related Posts