پاکستان اسٹیل مل کی انتظامیہ کی چشم پوشی اور ملی بھگت سے ادارے کی ملکیت قیمتی اراضی جو 250 ایکڑ پر محیط ہے اور جس کی 2020ء میں مالیت 5 ارب 50 لاکھ روپے تھی، اس پر لینڈ مافیا نے قبضہ کرکے پلاٹس فروخت کردیئے۔
اس بات کا انکشاف 2018ء کی سرکاری آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا۔ آفیسر عبدالحمید عباسی کی جانب سے 2018ء کی جاری کردہ آڈٹ رپورٹ دستاویزات کے مطابق پی ایس ایم کی ملکیت 344 ایکڑ اراضی جس کی مالیت 3 ارب 44 کروڑ تھی، اس پر لینڈ مافیا نے 5 گوٹھ آباد کردیئے ہیں۔
ان میں عباسیہ سوسائٹی، میاں خان جوکھیو گوٹھ، پوٹھو گوٹھ، علی اکبر گوٹھ اور پیر سر ہندی گوٹھ شامل تھے۔ رپورٹ میں تحریر کیا گیا ہے کہ یہ قبضے چشم پوشی اور مبینہ ملی بھگت سے کیے گئے ہیں اس لیے مؤثر اقدامات اُٹھا کر ادارے کی زمین واگزار کروائی کی جائے، لیکن انتظامیہ خاموش بیٹھی رہی۔
رپورٹ میں مزید تحریر کیا گیا ہے کہ اس قیمتی اراضی کی فی ایکڑ قیمت 2 کروڑ ہے اور اسٹیل مل انتظامیہ اپنی زمین واگزار کروانے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ خدشہ ہے کہ اسٹیل مل انتظامیہ کی غفلت اور کوتاہی سے ادارے کی مزید زمینوں پر قبضے ہوسکتے ہیں۔