جنسی زیادتی میں ملوث ملزمان کوسرعام پھانسی دی جائے، فیصل واوڈا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جنسی زیادتی میں ملوث ملزمان کوسرعام پھانسی دی جائے، فیصل واوڈا
جنسی زیادتی میں ملوث ملزمان کوسرعام پھانسی دی جائے، فیصل واوڈا

کراچی:وفاقی وزیر آبی وسائل اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واڈا کا کہنا ہے کہ جنسی درندگی میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے سرعام پھانسی دی جائے، انہوں نے کہا کہ مروا کے قاتلوں کی عبرت ناک سزاملنی چاہیئے۔

فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پھانسی کی سزا کے مخالف لبرل آڑے آئے تو نامرد بنانے کی سزا کا بل متفقہ طورپرپارلیمنٹ سے پاس کرکے دکھاؤں گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عیسی نگری میں قتل ہونے والی معصوم مروہ کے والد دیگرلواحقین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں وہ تحریک انصاف کے رہنماں کے ہمراہ مقتول مروہ کے گھرپہنچے اورلواحقین سے اظہارافسوس کرتے ہوئے وزیراعظم کا پیغام پہنچایا اورلواحقین کویقین دہانی کرائی کہ مروہ کے قاتلوں کوعبرتناک سزادی جائے گی۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ ہم کون ہوتے ہیں کسی کو وقت بتانے والے، جہالت کو ختم کرنا ہوگا۔ جنسی زیادتی کرنے والوں کے خلاف سخت سزا کا قانون بنایا جائے،جہالت ختم کرنے کے لیے مذہبی تنظیمیں اور سیاسی جماعتیں ایک ہوں۔

پارلیمانی اراکین اور پاکستانیوں سے کہتا ہوں سب اکٹھے ہوجائیں۔ زینب الرٹ بل میں سزا کی مخالفت کرنے والے دیکھ لیں، ملک میں کیا ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجرمان کو پھانسی دینے کے قانون کے لیے جدوجہد کرنی ہے۔ بچیوں اور خواتین کیساتھ زیادتی کرنیوالے انسان نہیں، جانور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لیے قانون سازی کریں گے۔ خواتین سے جنسی زیادتی کرنے والوں کی سرعام پھانسی کیلئے قانون لاں گا، نام نہاد لبرل سرعام پھانسی کے معاملے پرانسانی حقوق کو لے آتے ہیں۔

آئندہ کیلیے ایسے واقعات کی روک تھام کیلیے سخت قانون سازی ضروری ہے، وزیراعظم زیادتی کے واقعات پر بہت افسردہ ہیں۔جن لوگوں نے زینب الرٹ بل میں سزائے موت کومسترد کیا ان کوشرم آنی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ مروہ کے اہلخانہ یہی بات کررہے کہ ہماری بیٹی چلی گئی باقیوں کو بچالیں،سی سی پی او سے بات ہوئی ہے،ایک آدمی کو پکڑ لیا ہے،کراچی میں ڈی این اے میں تاخیر ہورہی تھی،سیمپلز حیدرآباد بھیجے گئے تھے ڈی این اے رزلٹ میچ کرگیا ہے۔

میں وعدہ کرتا ہوں کہ مروا کا کیس اپنء بیٹی کی طرح لے کر چلیں گے،جو لوگ بچوں اور عورتوں سے زیادتیاں کررہے وہ جانورہیں،جس طرح بچی کو مارا گیا،ایسا جانور بھی نہیں کرتے،سرے عام پھانسی کی مخالفت کرنے والے انسانی حقوق کے اداروں سے پوچھتا ہوں کہ درندوں کے حقوق ہیں مگرجن کی بچی چلی گئی اس فیملی کے حقوق نہیں ہیں۔

Related Posts