سی سی پی او لاہور نے موٹر وے پر بچوں کےسامنے خاتون سے اجتماعی زیادتی کے کیس پر اپنے بیان پر معذرت کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عدالتِ عالیہ لاہور نے سی سی پی او کے تبصرے پر ایکشن لیتے ہوئے انہیں موٹر وے اجتماعی زیادتی کیس میں طلب کیا جس پر سی سی پی او لاہور عدالت میں پیش ہوئے اور کیس میں متاثرہ خاتون، ان کے اہلِ خانہ اور کیس سے متاثرہ دیگر افراد سے غیر مشروط معافی مانگی۔
متاثرہ افراد سے معافی مانگتے ہوئے سی سی پی او لاہور نے کہا کہ اگر میرے تبصرے سے کسی کے جذبات کو غیر ارادی طور پر ٹھیس پہنچی ہو تو اس پر معافی کا خواستگار ہوں۔ میرے بیان کا مقصد کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ اس لیے میں اپنے تبصرے پر دل کی گہرائیوں سے معذرت کرتا ہوں۔
ہائی کورٹ کو آگاہ کرتے ہوئے سی سی پی او لاہور نے کہا کہ میرا ارادہ کسی کو تکلیف دینے کا نہیں تھا۔ میں معاشرے میں موجود اپنے بہن بھائیوں اور جو جو لوگ اِس حادثے سے متاثر ہوئے، سب سے معافی چاہتا ہوں۔ قبل ازیں سی سی پی او لاہور کے تبصرے پر چیف جسٹس نے بھی ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل گجر پورہ کے قریب موٹر وے پر خاتو ن سے زیادتی کے کیس میں اپنے بیان کی وضاحت کیلئے سی سی پی اولاہور عمر شیخ کو آج لاہور ہائیکورٹ نے طلب کیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان نے موٹروے پر عصمت دری کے واقعے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دینے سے متعلق نوٹیفکیشن بھی طلب کرلیا۔
مزید پڑھیں: موٹر وے زیادتی کیس ، سی سی پی او لاہور آج ہائیکورٹ طلب