وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خاتون کے ساتھ 6 سالہ بچے کے سامنے جنسی زیادتی کی گئی، واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا تاہم ملزمان تاحال آزاد ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور سے تعلق رکھنے والی کرن انصاف کیلئے دربدر ہیں جن کے ساتھ گاڑی میں جنسی زیادتی کی گئی۔ خاتون کا کہنا ہے کہ میں نوکری کی تلاش میں اپنے بیٹے حسنین کے ہمراہ اسلام آباد آئی تھی۔ 16 روز قبل رفاقت نامی شخص نے مجھے فون کرکے نوکری کی آفر کی۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ مجھے نیشنل مارکیٹ راولپنڈی بلایا گیا جہاں رضا الٰہی نامی فیکٹری مالک کے گھر پر میڈم کی سیکریٹری کی نوکری کی تنخواہ 35 ہزار روپے بتائی گئی۔ جب میں لاہور پہنچی تو ان کے گھر کا ماحول شرمناک تھا۔ فحش حرکات کی وجہ سے میں پریشان ہو گئی۔
اگلے روز خاتون کے بیان کے مطابق ڈرائیور انہیں رضا کے دفتر لے گیا جو کسی بلڈنگ میں چوتھی منزل پر واقع تھا۔ وہاں خاتون کا انٹرویو لے کر شناختی کارڈ ضبط کر لیا گیا۔ شام کے وقت رضا الٰہی کی بیوی نے کہا کہ تم اپنا بیٹا ہمیں دے دو۔ تمہیں اچھا معاوضہ دیں گے۔ خاتون سے فحش مطالبات کیے گئے جس سے انہوں نے انکار کیا۔
اگلے روز خاتون صبح کے وقت اپنے بیٹے کو لے کر بھاگ نکلیں، تاہم رفاقت اور ہمایوں نامی ملزمان انہیں کئی روز فون کرکے ملاقات کا کہتے رہے۔ 17 اکتوبر کو رفاقت نے انہیں رحیم پلازہ بلا لیا اور گاڑی میں بٹھا کر بیٹے کے سامنے شرمناک حرکتیں شروع کردیں۔
خاتون نے بیان دیا ہے کہ ایک شخص نے میرے ساتھ شرمناک حرکتیں کیں جبکہ دوسرے نے جنسی زیادتی کی۔ میرے کپڑے پھاڑ کر گاڑی سے باہر پھینک دیا گیا۔ ملزمان میرے بیٹے کو اغوا کر کے لے گئے۔ میں نے واقعے کا مقدمہ اسلام آباد میں درج کروایا۔
بعد ازاں 5 روز قبل خاتون کا بیٹا لاہور سے بازیاب ہوا، جسے ملزم رضا الٰہی کی نشاندہی پر بازیاب کرایا گیا اور اسی رات ملزم رضا الٰہی اور رفاقت کو چھوڑ دیا گیا جس کیلئے پولیس کے اعلیٰ افسر نے مبینہ طور پر دباؤ ڈالا۔ خاتون نے حکامِ بالا سے انصاف کے حصول کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمان کو نشانِ عبرت بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: 15 افراد کی 2 کمسن بہنوں سے مسلسل 6 روز تک اجتماعی زیادتی