اسلام آباد:کوروناووائرس دنیا بھرمیں پھیل چکاہے،ترقی پذیر ملکوں میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھوک کے مسائل سے بھی نمٹناہے،پاکستان میں ہم 8ارب ڈالر تک کا پیکیج فراہم کرسکے ہیں۔
سرکاری ٹی وی پر انٹرنیشنل کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں ہم 8ارب ڈالر تک کا پیکیج فراہم کرسکتے ہیں۔
ہمارے پاس دباؤ کے شکار ہیلتھ سیکٹر پر خرچ کرنے کیلیے رقم کی کمی ہے،امریکا،جرمنی دیگر ملکوں نے کئی ٹریلین ڈالر کے پیکیج دیے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جو مسئلہ پاکستان کو درپیش ہے وہی مسئلہ ترقی پذیر ملکوں کو بھی ہے،عالمی برادری سے کورونا کے غیر معمولی چیلنج پر بات کرنا چاہتاہوں۔
ترقی پذیر ملکوں کو فکر ہے غریب عوام کورونا کے علاوہ بھوک سے نہ مریں،امریکا اپنے عوام کیلیے 2.2 ٹریلین ڈالر کا پیکیج دے رہاہے۔
لوگوں کو بھوک سے بچانے کیلیے بھی وسائل کی کمی ہیں،جاپان ایک ٹریلین ڈالر خرچ کر رہاہے۔
پاکستان 22کروڑ کا ملک اور ہم صرف 8ارب ڈالر خرچ کر پا رہے ہیں،ترقی پذیر ملکوں میں وسائل کی کمی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ سیکریٹری جنرل یو این اور ادارے ترقی پذیر ملکوں کو قرضوں پر ریلیف دیں۔
ترقی پذیرملکوں میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھوک کے مسائل سے بھی نمٹناہے،ہمارے پاس دباؤکے شکارہیلتھ سیکٹر پر خرچ کرنے کیلیے رقم کی کمی ہے۔
عالمی برادری سے کوروناکے غیرمعمولی چیلنج پربات کرناچاہتاہوں،کوروناوائرس کے حوالے سے ترقی یافتہ ممالک کاایک ردعمل ہے۔
لوگوں کو بھوک سے بچانے کیلیے بھی وسائل کی کمی ہے،کوروناکیساتھ لوگوں کے بھوک سے مرنے کابھی خدشہ ہے۔