کویت نے اپنی لیبر مارکیٹ پالیسیوں میں ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے تمام ورک پرمٹ کی منتقلی کے لیے یکساں فیس مقرر کر دی ہے اور مخصوص شعبوں کے لیے دی گئی سابقہ چھوٹ ختم کر دی گئی ہے۔
یہ اعلان نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ شیخ فہد الیوسف کی جانب سے وزارتی قرارداد نمبر 4 برائے 2025 کے تحت کیا گیا۔
اس قرارداد کے ذریعے گزشتہ برس کے قوانین کی شق نمبر 2 کو منسوخ کر دیا گیا ہے جس کے تحت مخصوص شعبوں کو افرادی قوت کی ضروریات کی بنیاد پر اضافی فیس سے استثنا حاصل تھا۔
نئے قانون کے مطابق اب ہر ورک پرمٹ کی منتقلی پر 150 کویتی دینار فیس لاگو ہو گی، جو درج ذیل شعبوں پر بھی یکساں طور پر لاگو ہو گی:
سرکاری ملکیتی کمپنیاں
وزارت صحت سے لائسنس یافتہ طبی ادارے
نجی جامعات و اسکولز
غیر ملکی سرمایہ کار (سرمایہ کاری پروموشن اتھارٹی سے تسلیم شدہ)
اسپورٹس کلبز و فیڈریشنز
رفاہی تنظیمیں
لیبر یونینز
فلاحی ادارے و اوقاف
لائسنس یافتہ زرعی، صنعتی، تجارتی اور چھوٹے پیمانے پر چلنے والی صنعتیں
اس فیصلے کے تحت اب ان تمام شعبوں کو بھی 150 دینار فیس ادا کرنا ہو گی، جنہیں پہلے خصوصی رعایت حاصل تھی۔ ساتھ ہی یہ شرط بھی ختم کر دی گئی ہے کہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کا بورڈ آف ڈائریکٹرز ایک سالہ اثرات کا مطالعہ کرے۔ نئے قواعد فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔
یاد رہے کہ دوسری جانب کویت نے ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کے لیے 19 سال سے عائد ویزہ پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
کویت اب پاکستانیوں کو مختلف کیٹیگریز میں ویزے جاری کرے گا جن میں شامل ہیں:
ورک ویزہ
فیملی ویزہ
وزٹ ویزہ
سیاحتی ویزہ
کمرشل ویزہ
یہ فیصلہ ہزاروں پاکستانیوں کے لیے روزگار، کاروبار اور سیاحت کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔خاص طور پرکویت کی وزارت صحت نے پاکستان سے تقریباً 1200 نرسوں کی بھرتی کا فیصلہ کیا ہے، جن کا پہلا گروپ جلد روانہ ہونے کی توقع ہے۔