بالی ووڈ کے معروف اداکار اور فلمی ناقد کمال رشید خان المعروف کے آر کے نے کہا ہے کہ بھارت کی 95 فیصد فلموں کے فلاپ ہونے کی وجہ قومی زبان ہندی کو نظر انداز کرکے انگریزی پر حد سے زیادہ توجہ دینا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فلمی ناقد کے آر کے نے کہا کہ اگر آپ بھارتی شہر ممبئی کے علاقے بیندرا میں پیدا ہوئے، پلے بڑھے اور انگریزی فلمیں دیکھیں اور پھر صرف اور صرف انگریزی میں بات چیت سیکھی تو بھارت کے متعلق کیسے جانیں گے؟َ
پیغام میں فلمی ناقد کے آر کے نے کہا کہ اگر آپ اپنی چھٹیاں انگریزی بولنے والے ممالک کے مختلف شہروں میں گزارتے ہیں تو یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ کو بھارت اور بھارتی سامعین و ناظرین کی پسند نا پسند کے متعلق آگہی ہو جو بھارت میں فلمیں بنانے کیلئے ضروری ہوتی ہے۔
اداکار کمال رشید خان نے مزید کہا کہ اس کے باوجود ایسے لوگ جو انگریزی فلمیں دیکھتے، صرف انگریزی بولتے اور چھٹیاں غیر ممالک میں مناتے ہیں، ہندی فلمیں بناتے ہیں جو یہاں کے عوام کے متعلق کچھ نہیں جانتے اور یہی 95 فیصد بھارتی فلموں کے فلاپ ہونے کی وجہ ہے۔
If you are born and brought up at Bandra! Watch English films! Read & Speak only English! Spend holidays in English countries! Then how the fuck, you do know about India and Indian audience? But still you make Hindi films. So of course 95% films will be flop only!
— KRK (@kamaalrkhan) August 30, 2021
خیال رہے کہ اِس سے قبل بھارتی اداکار کمال راشد خان نے وزیرِ اعظم عمران خان سے نور مقدم کیس کے ملزم ظاہر جعفر کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔بھارتی اداکار اور فلم پروڈیوسر کمال راشد خان (کے آر کے) نے وزیر اعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے نور مقدم کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا۔
کمال راشد خان نے گزشتہ ماہ اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو چاہئے کہ ظاہر جعفر کو پھانسی دے کر نور مقدم کو انصاف دیں۔ انہوں نے ظاہر جعفر کے کردار پر تنقید بھی کی۔
مزید پڑھیں: نور مقدم کیس، کمال خان کا ظاہر جعفر کو پھانسی دینے کا مطالبہ