پشاور:خیبر پختونخواہ میں پولیو کے پانچ نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں جن میں سے 3 بچیاں اور 2 بچے ہیں، اس طرح موجودہ سال پولیو کیسز کی تعداد 53 تک جا پہنچی ہے۔
صوبائی محکمہ صحت کے مطابق جن بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ان کا تعلق بنو، شمالی وزیرستان اور چارسدہ سے ہے جبکہ سب سے کم عمر بچے کی عمر صرف 22 ماہ ہے۔
خیبر پختونخواہ کے اضلاع بشمول صوابی، سوات، بونیر، شانگلہ، بالائی و زیریں کوہستان، بٹا گرام، مانسہرہ اور ہری پور میں چار روزہ انسدادِ پولیو مہم چلائی گئی۔ مہم کے دوران چھ ہزار سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔
محکمہ صحت کاکہنا ہے کہ اب تک صوبہ خیبر پختونخواہ میں سب سے زیادہ پولیو کیسز سامنے آئے ہیں جو ایک تشویشناک بات ہے۔ اس کی وجہ والدین کی طرف سے بچوں کو وقت پر پولیو کے قطرے نہ پلوانا بتائی جاتی ہے۔
عوام انسداد پولیو مہم کے خلاف مختلف خدشات کی وجہ سے سخت مؤقف رکھتے ہیں اور اپنے بچوں کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔والدین کی طرف سے انسدادِ پولیو ٹیم کے ساتھ ٹال مٹول کا رویہ بڑھتے ہوئے پولیو کیسز کی اہم وجہ ہے۔
مزید پڑھیئے: پاکستان میں ایڈز کے ایک لاکھ پینسٹھ ہزار مریض موجود۔ وزارتِ صحت کا انکشاف