تنخواہوں کیلئے فنڈز نہیں لیکن! جانتے ہیں خیبرپختونخوا حکومت عوام کو رمضان میں کتنے پیسے دیگی؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ڈیلی ٹائمز

خیبر پختونخوا حکومت کا رمضان پیکج کے تحت مستحق گھرانوں کو 10، 10 ہزار روپے دینےکا اعلان کر دیا، یوتھ انڈومنٹ فنڈ کی بحالی کے لئے 100 ملین گرانٹ، فاٹا ٹریبونل کے چیئرمین اور ممبران کے فکسڈ پے پیکج میں اضافے کی منظوری دے دی گئی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدرات صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس کو صوبائی حکومت کے مالی نظم نسق اور کارکردگی بارے بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ گذشتہ 6 ماہ کے دوران حکومت کا سرپلس بجٹ 169ارب روپے ہے، موجودہ حکومت نے ایک سال میں اپنی آمدن میں ریکارڈ 49 فیصد اضافہ کیا، حکومت نے سابق دور حکومت کے بقایاجات میں 18.5 ارب روپے ادا کیے۔

بریفنگ کے مطابق خیبر پختونخوا میں اس وقت ہیموفیلیا کے 850 مریض رجسٹرڈ ہیں، اجلاس میں ان مریضوں کے علاج کے لئے1212.9 ملین روپے کی منظوری دی گئی۔

قرض اتارنے کے لئے ڈیپٹ منیجمنٹ فنڈ قائم کیا گیا، اب تک 30 ارب روپے اس فنڈ میں جمع کئے ہیں، کیڈٹ کالج ممد گٹ (مہمند) کے لیے 80 ملین روپے کی گرانٹ جاری کرنے کی منظوری دی گئی، فاٹا ٹریبونل کے چیئر مین اور ممبران کے فکسڈ پے پیکج میں اضافے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پورنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے منتخب عوامی نمائندے اور مقامی انتظامیہ مل کر کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ تمام کابینہ اراکین اپنے متعلقہ ڈویژنز اور اضلاع میں انتظامیہ کے ساتھ مل کر باقاعدگی سے فیلڈ وزٹس کریں۔ صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو تحریری احکامات جاری کر دئیے ہیں۔

علی امین خان گنڈا پور کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے رمضان پیکج کے تحت مستحق گھرانوں کو 10، 10 ہزار روپے دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کے ہر حلقے میں 5 ہزار مستحق گھرانوں کی معاونت کی جائے گی، پیکج کی تقسیم ایک صاف اور شفاف طریقہ کار کے تحت کی جائے گی۔

Related Posts