کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن نے کراچی میں قبرستان کی فیس کو منظم کرنے کے لیے درج شدہ قبرستانوں میں قبروں کی جگہوں کے لیے ایک نرخ کا اعلان کیا ہے۔
بدھ سے شروع ہونے والے اس نئے نظام کے تحت رہائشیوں سے شہر کے کسی بھی کے ایم سی کے درج شدہ قبرستان میں قبر کی جگہ کے لیے 14ہزار 300 روپے وصول کیے جائیں گے۔
یہ فیصلہ میئر مرتضیٰ وہاب کی ہدایت پر کیا گیا جس میں ڈپٹی میئر سلمان مراد، میونسپل کمشنر کراچی افضال زیدی، اور ڈائریکٹر میونسپل سروسز ذوالفقار بھی شامل تھے۔
نئے نرخ کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے کے ایم سی کے قبرستان ڈویژن کے ڈائریکٹر نے کے ایم سی کے زیر انتظام قبرستانوں کا دورہ کیا اور سرکاری نرخوں اور ضوابط کی پابندی کے لیے ہدایت جاری کی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان قبرستانوں میں صرف کے ایم سی کے درج شدہ عملے کو کام کرنے کی اجازت ہوگی اور جو افراد مقررہ فیس سے زیادہ وصول کریں گے ان کے خلاف سخت سزائیں عائد کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ اپنے پیاروں کی تدفین کرنا ایک خاندان کے لیے سب سے مشکل تجربات میں سے ایک ہے۔ قبرستان کی زیادہ فیس کا مالی بوجھ اس مصیبت کو مزید بڑھا دیتا ہے۔
مہنگے وغیر منظم نرخوں نے اس عمل کو کئی خاندانوں کے لیے مزید دردناک بنا دیا ہے جس کے نتیجے میں وہ جذباتی اور مالی مشکلات کا سامنا کرنے میں مشکلات محسوس کر رہے ہیں۔
واٹر بورڈ کے سی ای او صلاح الدین پانی کے کروڑوں روپے ڈکار گئے، تحقیقات شروع
اس نئے مقررہ نرخ کے ساتھ کے ایم سی کچھ ریلیف فراہم کر رہا ہے، یہ یقین دہانی کراتے ہوئے کہ خاندانوں کو اب غم کی حالت میں استحصال کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ تاہم سندھ حکومت کو بھی آگے آ کر مزید مدد فراہم کرنی چاہیے اور یہ یقینی بنانا چاہیے کہ یہ نرخ نہ صرف مقرر ہوں بلکہ پورے علاقے میں ان کی پابندی بھی کی جائے۔