کے ایم سی نے دہرے چارج کے افسران کو ہٹانے کے لیے ادھورا حکم نامہ جاری کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کے ایم سی نے دہرے چارج کے افسران کو ہٹانے کے لیے ادھورا حکم نامہ جاری کردیا
کے ایم سی نے دہرے چارج کے افسران کو ہٹانے کے لیے ادھورا حکم نامہ جاری کردیا

کراچی : بلدیہ عظمیٰ کراچی نے عدالت کو دھوکہ دینے کی مبینہ تیاری کرلی، اہم عہدوں پر دوہرے عہدے کے حامل افسران کو چھوڑ کر صرف 18 افسران کو دوہرے چارج ختم کرنے کا حکم نامہ نمبرNo.Sr.Dir(HRM)/KMC/2021/1068 جاری کر دیا ہے، جبکہ او پی ایس افسران بدستور عہدوں پر موجود ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی ، میونسپل کمشنر کے ایم سی اور سینئر ڈائریکٹر محکمہ ہیومن ریسورسز مینجمنٹ نے عدالت کو مبینہ دھوکہ دینے کے لیے مزکورہ نمائشی حکم نامہ جاری کیا ہے۔ ایڈمنسٹریٹر اور ایم سی کی منظوری شامل ہے جبکہ حکم نامہ ایچ آر ایم نے جاری کیا ہے۔

میونسپل کمشنر (ایم سی) کے ایم سی نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے بجائے من پسند افسران کو بچانے کے لئے تاخیری حربے استعمال کرنا شروع کردیئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی نے محکمہ ایچ آر ایم سے مختلف عہدوں پر تعینات او پی ایس افسران سمیت دوہرے چارج رکھنے والے افسران کی فہرست مرتب کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد نے اپنی تعیناتی کے بعد محکمہ لینڈ، محکمہ اسٹیٹ، محکمہ چارجڈ پارکنگ سمیت مختلف محکموں میں عدالتی احکامات کے برخلاف او پی ایس افسران تعینات کرنے کے ساتھ من پسند افسران کو ایک سے زیادہ عہدوں سے نوازا تھا۔

کے ایم سی کے 50 سے زائد افسران گزشتہ کئی ماہ سے تعیناتیوں کے منتظر ہیں تاہم ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی نے ادارے کے مالی اور انتظامی معاملات پر گرفت قائم کرنے کے لئے کے ایم سی کے سینئر اور قابل افسران کو نظر انداز کرکے اہم اور پرکشش آمدنی والے عہدوں پر مبینہ معاملات طے کرکے من پسند افسران تعینات کر رکھا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ نے صوبے بھر میں او پی ایس افسران کو ہٹانے کے ساتھ ساتھ ایک سے زائد عہدے رکھنے والے افسران اضافی عہدہ واپس لینے کے احکامات جاری کیے جس کے بعد سندھ حکومت نے صوبے بھر کے اداروں میں تعینات او پی ایس افسران کو ہٹانے کے احکامات جاری کیے تھے۔

اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کے باوجود کے ایم سی حکام نے تاحال ناکافی او پی ایس افسران کو عہدوں سے ہٹایاگیا ہے جبکہ ایک سے زائد عہدے رکھنے والے 18 افسران سے ایک محکمے کا چارج واپس لیاگیا ہے۔

ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کا اہم اور پرکشش عہدوں کی من پسند افسران میں بندر بانٹ کی وجہ سے ایک جانب کے ایم سی کے سینئر افسران میں شدید بے چینی پھیلی ہوئی ہے تو دوسری جانب کے ایم سی کے انتظامی اور مالی بحران میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

Related Posts