اسلام آباد: سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور سابق گورنر خواجہ طارق رحیم کی باہمی گفتگو کی آڈیو لیک کردی گئی ہے جس میں دونوں شخصیات کو سپریم کورٹ کے فیصلے پر بات چیت کرتے سنا جاسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی رہنما خواجہ طارق رحیم کے مابین لیک کی گئی آڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ سابق چیف جسٹس کہتے ہیں کہ ایک فیصلہ ہے، وہ ضرور دیکھ لیجئے گا جو سپریم کورٹ کے 7 رکنی بینچ نے از خود نوٹس پر دیا ہے۔ اس کا صفحہ نمبر553 دیکھ لیجئے گا۔
آزاد کشمیر اسمبلی میں پی ٹی آئی کا اپوزیشن بننے کا فیصلہ
لیک کی گئی آڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ 2012ء میں دیا۔ اپنے وکیل کو بتائیے گا کہ وہ مذکورہ صفحہ دیکھ لے۔ اگر آپ وہ پڑھیں گے تو آپ کو سمجھ آجائے گی۔ سابق گورنر نے کہا کہ میں دیکھ لوں گا۔
آڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ طارق رحیم کہتے ہیں کہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جج صاحب کا ایکٹ نہیں بنتا۔ اگر آپ غور سے پڑھیں تو اس کا جو کلاز 3 ہے، وہاں عدالت نے راستہ دیا ہوا ہے۔ سابق چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے دیکھا ہے، وہ آپ کیلئے وے آؤٹ ہے۔
گفتگو کے دوران سابق چیف جسٹس کہتے ہیں کہ وہ وے آؤٹ ہے، بصورتِ دیگر تو کیس ہی نہیں بنتا تھا۔ خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ میں ابھی دیکھ لیتا ہوں۔ ثاقب نثار کہتے ہیں کہ دوسری بات یہ ہے کہ اگر آپ کا کوئی بندہ تیار ہو، منیر احمد خان والا بھی استعمال کرلیں۔
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کہتے ہیں کہ وہ توہینِ عدالت کا کلیئر کیس ہے۔ سابق گورنر خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ ہم کچھ ہی وقت میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کر رہے ہیں۔