اسلام آباد: وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ایک بار پھر ریاست کیلئے دھمکی آمیز زبان استعمال کی ہے۔ تاحال آرمی ایکٹ کے تحت مقدمے چلانے کا فیصلہ نہیں ہوسکا۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی ایکٹ بھی پاکستان کا ہی قانون ہے۔ کیا یاسمین راشد نے بطور ایجنسیوں کی کارندہ کور کمانڈر کے گھر پر حملے کیلئے اُکسایا تھا؟
عدلیہ کے گروہ نے سیاست کا بیڑا اٹھا لیا ہے، خواجہ آصف
گفتگو کے دوران وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ کیا سابق وزیر اعظم عمران خان کا سگا بھانجا ایجنسیوں کا ایجنٹ تھا جس نے ڈنڈے پر فوجی وردی لہرائی؟عمران خان نے ریاس تکیلئے دھمکی آمیز زبان استعمال کی ہے تاہم ان کو 10 سال قید میں رکھنے کا منصوبہ نہیں۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کیلئے 10 دن کی قید بھی بہت ہوگی۔ جب فوجی تنصیبات، جی ایچ کیو، کور کمانڈر ہاؤس اور شہداء اور غازیوں کی یادگاروں پر حملے کیے جاتے ہیں تو آوارہ گردی یا ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی ایف آئی آر ہوگی؟
خیال رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کے دوران خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عدلیہ کا ایک گروہ عدل نہیں، سیاست کررہا ہے، عدلیہ کی روایات اور آئین میں درج ان کی حدود کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
گزشتہ روز خواجہ آصف نے کہا کہ عدلیہ میں حالیہ تمام پیشرفت کا مقصد ستمبر میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو چیف جسٹس بننے سے روکنا ہے، وقت آ گیا ہے پارلیمنٹ اپنے آئینی اختیارات کا استعمال کرے، چیف جسٹس کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت ریفرنس دائر کرنا ہوگا۔