کیلی فورنیا میں کرپٹوکرنسی کے حوالے سے اہم قانون سازی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کیلی فورنیا میں کرپٹوکرنسی کے حوالے سے اہم قانون سازی
کیلی فورنیا میں کرپٹوکرنسی کے حوالے سے اہم قانون سازی

امریکی ریاست کیلی فورنیا میں انتخابی امیدواروں کیلئے ڈیجیٹل کرنسی کرپٹو کے حوالے سے اہم قانون سازی کی گئی ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق نئی قانون سازی کے تحت ریاستی انتخابات لڑنے والے تمام امیدوار اور مقامی دفاتر انتخابی مہم کے لیے عطیات کی شکل میں کرپٹوکرنسی وصول کرنے کی مشروط اجازت دے دی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس نئے قانون کا اطلاق اگلے 60 دن (دوماہ) کے لیے کیا گیا ہے جبکہ اس مد میں ہونے والی تمام ڈیجیٹل ٹرانزیکشنزکا ریکارڈ رکھا جائے گا۔ تاہم، عطیات میں ملنے والی کرپٹوکرنسی کوفوراً ڈالرمیں تبدیل کرنا ضروری ہوگا۔

ٹیکنالوجی ویب سائٹ گیجٹس 360 کے مطابق کیلی فورنیا ان 9 امریکی ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں کرپٹوکرنسی کیخرید وفروخت پرپابندی عائد ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

لگژری اشیا کی درآمد پر پابندی، حکومت نے فیصلے میں بڑی تبدیلی کردی

واضح رہے کہ اِس قانون کی منظوری فیئرپولیٹیکل پریکٹسزکمیشن کی جانب سے رائے شماری کے بعد دی گئی ہے، نئے قانون کے تحت عطیات میں وصول کیے گئے بٹ کوائن، ایتھیریم اوردیگرکرپٹوکرنسی کو فورا ڈالرمیں تبدیل کروانا لازمی ہے۔

وصول کنندگان کولازمی طورپراس ٹرانزیکشن کے لیے رجسٹرڈ کرپٹوکرنسی ایکسچینج بھی استعمال کرنا ہوگا جوہر عطیہ کنندہ کا نام، گھر کا پتہ، پیشہ اورملازمت کی تفصیلات کو اپنے پاس محفوظ کرے گا۔

خیال رہے کہ کرپٹو کرنسی کسی بھی بینکنگ نظام سے ماروا ہے اوراس میں ہونے والے لین دین کا دنیا کے کسی بینک میں کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا، اس کے بجائے یہ اپنی خالق ٹیکنالوجی بلاک چین کے ذریعے ہرٹرانزیکشن کوڈیجیٹلی ریکارڈ کرتی ہے۔

فیئرپولیٹیکل پریکٹسزکمیشن کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق کیلی فورنیا کے علاوہ بارہ ریاستوں بشمول واشنگٹن ڈی سی میں عطایت کے لیے کرپٹوکرنسی وصول کرنے کے لیے کسی نہ کسی شکل میں قانون سازی کی گئی ہے۔  جب کہ وفاقی دفاتر کے لیے مہم چلانے والے امیدواروں کو پہلے ہی اس کی اجازت دی جاچکی ہے۔

Related Posts