کراچی:کے الیکٹرک نے مخصوص گروپوں کی جانب سے کمپنی کے اوپر لگائے جانے والے الزامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
کے الیکٹرک کے ترجمان نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ کچھ صنعتی گروپوں کی جانب سے حالیہ مبالغہ آمیز بیانات جس میں بیانات جس میں انہوں نے وزیر اعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا، جو کہ مکمل طور پر بے بنیاد اور الزام تراشی پر مبنی ہے۔
ترجمان کا اپنے بیان میں امتیازی سلوک کے دعوؤں کے برخلاف کہنا تھا کہ کراچی اور اس کے ملحقہ علاقوں بشمول دھابیجی اور حب سمیت صارفین کو وزارت توانائی کے مطلع کردہ نرخ کے مطابق بل ارسال کیا جاتا ہے جو ملک بھر میں یکساں ہے۔ یہ سب کچھ باقاعدہ تشکیل دیئے گئے ضابطے کے حساب سے ہوتا ہے، کسی بھی انفرادی تقسیم کمپنی کے ذریعہ زمرہ وار نرخوں میں یکطرفہ تبدیلی کی اجازت نہیں دی جاتی۔
جبکہ سرکاری ملکیت کی تقسیم کار کمپنیوں نے اپنے ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن (ٹی اینڈ ڈی) نقصانات میں مجموعی طور پر1فیصد کا اضافہ کیا، کے الیکٹرک نے کامیابی سے اپنے ٹی اینڈ ڈی نقصانات کو 2009 میں 35.9 فیصد سے کم کرکے 16.9 فیصد (اپریل 2021 تک) کردیا ہے۔
ترجمان کے مطابق کے الیکٹرک مالی سال 21 کے لئے اپنے ٹی اینڈ ڈی خسارے کے 16.8 فیصد ہدف کو پورا کرنے کے لئے اپنی راہ پر گامزن ہے، اور ریگولیٹر پیشرفت پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔
یہ ترقی کا سنگ میل صرف کے الیکٹرک کی اپنی ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن ویلیو چین میں سرمایہ کاری کی وجہ سے ممکن ہوا ہے،جس نے پی ایم ٹی کی تعداد کو تقریبا ًڈبل کردیا ہے، 19 گرڈ شامل کیے ہیں اور اس کے ساتھ ہی اس نظام کی ترسیل اور تقسیم کی صلاحیت میں بھی وسیع پیمانے پر اضافہ کیا ہے۔ کے الیکٹرک کے مطابق یہ امر قابل ذکر ہے کہ آج 75 فیصد سے زیادہ کراچی بھی لوڈ شیڈنگ سے آزاد ہوچکا ہے۔
مخصوص صنعتی گروہ کی جانب سے لگائے جانے والے بے بنیاد الزامات میں ایک اور عجیب و غریب دعویٰ پر جو بغیر کسی غور و فکر کے کیا گیا کہ کے الیکٹرک غیر موثر پاور پلانٹس استعمال کررہا ہے، جبکہ کمپنی نے 40 generation سے زائد صلاحیت والے 4 جنریشن پلانٹوں کے ذریعے اپنے جنری بیڑے میں 1057 میگاواٹ سے زیادہ کا اضافہ کیا ہے۔
کے الیکٹرک نے ان دعوؤں کو بھی مسترد کردیا کہ کے الیکٹرک ٹیکس دہندگان کے فنڈز سے ملنے والی سبسڈی میں 100ارب روپے وصول کررہا ہے، جب کہ کے سارے میکانزم میں بالکل بھی کنٹرول نہیں ہے۔
کے الیکٹرک کراچی کی 7 صنعتی انجمنوں اور ان سے وابستہ تمام یونٹوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے جو کراچی کی تجارتی قیادت کی نمائندگی کرتی ہیں، ان کی بصیرت کو شامل کرنے اور شہر میں مشترکہ طور پر پیشرفت کے لئے ایک مشاورتی عمل تشکیل دے رہی ہے۔