کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) میں رشوت خوری عروج پر پہنچ گئی، 3 ملازمین کو مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر مستقل کرکے تنخواہ اور ایم آر نمبر جاری کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لائنز ایریا پراجیکٹ کے ڈائریکٹر اور کے ڈی اے کے چیف انجینئر مبین صدیقی، ڈائریکٹر آئی ٹی کمال صدیقی اور سیکریٹری کے ڈی اے سمیت اعلیٰ افسران نے 200 سے زائد کے ڈی اے ورک چارج ملازمین کو نظر انداز کر کے 3 چہیتے ورک چارج ملازمین کو مستقل ملازمت دے کر ایم آر نمبر اور تنخواہ جاری کردی ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق مذکورہ ملازمین نے مبینہ طور پر فی کس 3 لاکھ سے 5 لاکھ روپے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو ادا کیے ہیں۔شیراز قریشی، مرتضیٰ قریشی اور شاہنواز قریشی تینوں گزشتہ دنوں 200 ورک چارج ملازمین کی 3 سال سے رکی ہوئی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے احتجاج کرتے رہے ہیں تینوں کو مستقل کر کے تنخواہ بھی جاری کردی گئی۔
ان میں سے شیراز قریشی مسلم لیگ (ن) کا عہدیدار ہے جس پر مختلف کرمنل کیسز میں مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں ۔ورک چارج ملازمین کے سخت احتجاج کے بعد ایک اسکروٹنی کمیٹی بنائی گئی تھی تاہم یہ کمیٹی آج تک اسکروٹنی مکمل نہ کر سکی ۔ مظلوم ملازمین کو اسکروٹنی میں الجھا کر اس کی آڑ میں اب تک 12ملازمین کو رشوت وصول کرکے مستقلل کردیا گیا۔
دوسری جانب ملازمین کو غیر قانونی طریقہ سے مستقل کرنے پر ورک چارج ملازمین بپھر گئے۔ پیر کو سخت احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔ تمام ورک چارج ملازمین آج 1 بجے سوک سینٹر میں جمع ہوں گے۔ ڈی جی، کے ڈی اے کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔سپریم کورٹ میں درخواست بھی دی جائے گی۔ ملازمین نے وزیرِ بلدیات سے اپیل کی کہ فوری مداخلت کرکے ہمارے مسائل حل کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: کے ڈی اے، ایک خاندان کے 7ملازمین کی تعیناتی،کرپشن کا بازار گرم