بلدیہ جنوبی میں شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کاظم شاہ ڈائریکٹر تعینات

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلدیہ جنوبی میں شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کاظم شاہ ڈائریکٹر تعینات
بلدیہ جنوبی میں شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کاظم شاہ ڈائریکٹر تعینات

کراچی: بلدیہ جنوبی میں ایڈمنسٹریٹر ساؤتھ ارشاد سودھار کی من مانیاں،من پسند افسر کو خلاف قانون عہدہ دے کر نواز دیا گیا۔

بجٹ سال 2019-2020 کے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ میں محکمہ انفورسمنٹ کا عہدہ نہ ہونے کے باوجود اپنی مرضی سے عہدہ بنا لیا، سپریم کورٹ اور وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کی دھجیاں اڑا دیں۔

بلدیاتی دور میں وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام اداروں کو خبردار کیا تھا اور نوکرپشن اور نو اپگریڈیشن سے متعلق واضح احکامات جاری کیے تھے،لیکن ضلع جنوبی میں ایڈمنسٹریٹر نے من مانیوں کی حد پار کر کے محکمہ انفورسمنٹ اینڈ ریکوری میں کاظم شاہ کو ڈائریکٹر تعینات کر دیا۔

ذرائع کے مطابق کاظم شاہ پہلے مبینہ کرپشن کی بنیاد پرمعطل ہو چکا ہے۔ جس کے بعد سیاسی اثر رسوخ کا استعمال کر کے ایڈمنسٹریٹر ارشاد سودھار سے معاملات طے کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

قانون کے مطابق بجٹ بک کے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ میں جوعہدہ نہیں ہوگا اس کی کمان ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کے ذمہ ہوتی ہے۔ لیکن بلدیہ جنوبی میں قانون سے بالا تر ہو کر تمام فیصلے کیے جا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سابق بلدیاتی دور میں محکمہ انفورسمنٹ اینڈ ریکوری سے کاظم شاہ مبینہ طور پر پانچ لاکھ روپے ماہانہ بلدیاتی کمیٹی کو دیتے تھے، جو اب ذرائع کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کو مبینہ طور پردینے پر اتفاق ہوا ہے۔

جس کو مد نظر رکھتے ہوئے میونسپل کمشنر اختر علی شیخ کی رضا مندی کے بغیر کاظم شاہ کو ملازمین اور غریب پتھارے داروں پر مسلط کردیا گیا۔بجٹ بک کے مطابق محکمہ انفورسمنٹ میں ایک ڈپٹی ڈائریکٹر،دو اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور دیگر نچلی سطح کے ملازمین کی گنجائش ہے جبکہ اس وقت ایک اضافی ڈائریکٹر اور ایک اضافی اسسٹنٹ ڈائریکٹر بنا کر قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔

ایسی صورت حال میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب بجٹ میں یہ عہدہ ہی موجود نہیں ہے تو تنخواہ کس عہدے کی دی جائے گی اور اگر دوسرے عہدے کی تنخواہ بھی دی جاتی ہے تو بھی سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

Related Posts