کچے کے علاقے میں سرگرم ڈاکوؤں نے مغوی شہری علی کی رہائی کے لیے غیر معمولی تاوان کا مطالبہ کیا ہے جس میں چار آئی فونز، چار لگژری گھڑیاں اور 40 کروڑ روپے شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گینگ روزانہ علی پر ہونے والے تشدد کی ویڈیوز اس کے اہل خانہ کو بھیج رہا ہے اور دھمکی دے رہا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو علی کو قتل کر دیا جائے گا۔
یہ خوفناک واقعہ چند روز قبل اس وقت پیش آیا جب علی نامی شہری کو صادق آباد سے اغوا کر کے کچے کے بدنام زمانہ علاقے میں لے جایا گیا۔
علی کے والد نے پولیس سے فوری کارروائی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا گھر کا واحد کفیل ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنا سب کچھ بیچ دیا، لیکن اتنی بڑی رقم ادا کرنا ان کے بس میں نہیں ہے۔
علی کی بہن نے انکشاف کیا کہ اغوا کار ہر روز تشدد میں اضافہ کرتے جا رہے ہیں اور دباؤ بڑھانے کے لیے روزانہ ویڈیوز بھیج رہے ہیں۔
دوسری جانب ایک علیحدہ کارروائی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گھوٹکی میں ایک مغوی کو کامیابی سے بازیاب کرا لیا۔
رینجرز اور پولیس کے مشترکہ آپریشن میں رونٹی کچے کے علاقے میں چھاپہ مارا گیا، جہاں دو ماہ قبل کشمور سے اغوا ہونے والے متھل رند کو بازیاب کرایا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق، اس دوران ڈاکوؤں کے ٹھکانے تباہ کر کے آگ لگا دی گئی۔ مسلح جھڑپ کے دوران ملزمان فرار ہو گئے اور مغوی کو چھوڑ کر بھاگ نکلے۔
حکام نے علاقے کے تمام داخلی اور خارجی راستے سیل کر دیے ہیں اور اعلان کیا ہے کہ جب تک کچے میں مجرمانہ نیٹ ورک کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا آپریشن جاری رہے گا۔