حریت رہنمایاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ مظلوم کشمیری عوام پر مسلسل کرفیو کو 3 ماہ گزر چکے ہیں، بھارت کے کرفیو کے باوجود مظلوم کشمیری آزادی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
مشال ملک نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ نہتے کشمیریوں کو محصور کرنے والی بھارتی فوج خود کو بہادر سمجھتی ہے لیکن لاکھوں قربانیوں کے باوجود کشمیری عوام اپنے مقصد کے حصول سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنےکامعاملہ، افغان ناظم الامور دفترخارجہ طلب
ویڈیو بیان میں مشال ملک نے کہا کہ کشمیری عوام جدوجہدِ آزادی کے لیے ڈٹے ہوئے ہیں، بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، مظلوموں کو دبایا نہیں جاسکتا جبکہ بھارت اس بھول میں ہے کہ وہ کامیاب ہوجائے گا۔
مشال ملک کا کہنا تھا کہ 5 اگست کو کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنا بھارت کا غیر قانونی اقدام تھا۔ بھارت نے وہ کام کرنا چاہا جو جنگوں سے نہ ہوسکا، تین ماہ سے محصور کشمیری اپنے حقِ خود ارادیت کے لیے سینہ سپر ہیں۔
یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں نافذ کرفیو 92ویں روز میں داخل ہوچکا ہے جبکہ فوجی محاصرے اور ذرائع مواصلات مکمل طور پر بند ہونے کی وجہ سے نظامِ زندگی بدستور مفلوج ہے۔
کشمیری میڈیا کے مطابق وادی میں انٹرنیٹ سروس بدستور معطل ہے اور تعلیمی اداروں اور کاروباری مراکز میں معاشی و تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں۔
کاروباری سرگرمیاں مسلسل معطل ہونے کے باعث ہزاروں کی تعداد میں کشمیری عوام بے روزگار ہوچکے ہیں جبکہ صرف آئی ٹی کے شعبے میں 22 سے 25 پیشہ ور افراد گھر میں بیٹھنے پر مجبور ہیں۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 92ویں روز میں داخل ہوگیا، نظامِ زندگی بدستور مفلوج