اسلام آباد کا نوجوان معذور ی کو شکست دیکر معاشرے کیلئے مثال بن گیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

kashif khan set an example for the society by defeating disability

اسلام آباد :پیدائشی طور پر دونوں پیروں سے معذور اسلام آباد کانوجوان معذور ی کو شکست دیکر معاشرے کیلئے مثال بن گیا،معذور کوٹہ سے ملازمت دینے کی اپیل کردی۔

لوہی بھیر سے تعلق رکھنے والا کاشف خان پیدائشی طور پر دونوں پاؤں سے محروم ہے لیکن اس معذوری کے باوجود آج تک کاشف خان نے بھیک نہیں مانگی نہ ہی اپنی معذوری کو مجبوری بننے دیا۔

کاشف خان نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں پیدائشی طور پر دونوں پاؤں سے محروم ہوں ،میں نے جب سے ہوش سنبھالا ہے میں نے اپنے ہاتھوں سے محنت کی ہے میں پہلے اوبر ٹیکسی چلاتا تھا پھر میں نے مختلف فیکٹریوں میں کام کیا ۔

کاشف خان نے بتایا کہ میں صبح سویرے اپنے خصوصی موٹر سائیکل پر اسلام آباد میں میٹرو بس اسٹیشن پر آتا ہوں اور ماسک فروخت کرتا ہوں ،سارا دن محنت مشقت کے بعد 300یا400روپے منافع ہوتا ہے جبکہ تمام جگہوں پر ماسک بیس روپے کا فروخت ہوتا ہے میں وہی ماسک 10 روپے فی ماسک کے حساب سے فروخت کرتا ہوں ۔

مجھے آج تک کسی بھی حکومتی خیراتی ادارے سے امداد نہیں ملی، نہ بیت المال نے کوئی مدد کی، میٹرو بس اسٹیشن پر میں ماسک فروخت کرتا ہوں تو مجھے میٹرو بس کا عملہ یہاں ماسک فروخت کرنے سے منع کرتا ہے جبکہ میں میٹرو بس اسٹیشن کی حدود سے باہر فروخت کرتا ہوں۔

میٹرو بس کا عملہ اپنے مقرر کردہ بندوں کو ماسک فروخت کرنے کی اجازت دیتا ہے وہ لوگ بیس روپے کا ماسک فروخت کرتے ہیں جبکہ میں وہی ماسک دس روپے کا فروخت کرتا ہوں ۔

میں نے کبھی کسی سے کوئی گلہ شکوہ نہیں کیا ،اب میں ڈی سی اسلام آباد سے اپیل کرتا ہوں مجھ جیسے معذور انسان کو محنت سے روزی کمانے دی جائے اور ان لوگوں کو روکا جائے جو بےجا میرے معاملات میں مداخلت کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:باحجاب خاتون نے ذاتی ریسٹورنٹ کھول کر خواتین کو کاروبار کا حوصلہ دے دیا

انہوں نے کہا کہ میں حکومت پاکستان سے یہ اپیل کرتا ہوں کہ مجھے معذوروں کے کوٹے سے نوکری دے دی جائے تاکہ میں سکون سے ایک جگہ نوکری کر کے اپنے گھر والوں کا عزت سے پیٹ پال سکوں اور کسی کے آگے ہاتھ نہ پھیلاؤں۔

Related Posts