کرتارپور راہداری معاہدے پر پاکستان اور بھارت کے نمائندگان آج دستخط کریں گے

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کرتارپور راہداری معاہدے پر پاکستان اور بھارت کے نمائندگان آج دستخط کریں گے
کرتارپور راہداری معاہدے پر پاکستان اور بھارت کے نمائندگان آج دستخط کریں گے

کرتار پور راہداری معاہدے پر پاکستان اور بھارت کے نمائندگان آج دستخط کریں گے جس کے بعد سکھ برادری کو بغیر کسی ویزے کے پاکستان آ کر مذہبی فرائض کی ادائیگی کی اجازت ہوگی۔

راہداری منصوبے پر دستخط کی پروقار تقریب دوپہر 12 بجے پاک بھارت سرحد کے قریب کرتارپور زیرو پوائنٹ پر ہوگی جبکہ بھارتی نمائندے کے ساتھ پاکستانی فوکل پرسن ڈاکٹر فیصل معاہدے پر دستخط کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آج پھر ملک پرظالم، کٹھ پتلی، سلیکٹڈ اور آمریت کی پیداوار کا راج ہے، بلاول بھٹو

بھارت کی طرف سے فوکل پرسن جوائنٹ سیکریٹری داخلہ کرتار پور معاہدے پر دستخط کے لیے پاکستان آئیں گے جس کے بعد سکھ برادری کے لیے مذہبی فرائض کی ادائیگی آسان ہوجائے گی۔

پاکستان اور بھارت کے مابین معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد کرتار پور راہداری کھول دی جائے گی اور بھارتی سکھ برادری بغیر کسی ویزے کے دربار صاحب کرتارپور آمدورفت کرسکے گی۔

سکھ برادری کو شناخت کے لیے اپنا بھارتی پاسپورٹ، آدھار کارڈ یا پین کارڈ دکھانا ہوگا،  جبکہ پاکستانی امیگریشن حکام مذہبی فرائض کی ادائیگی کے لیے آنے والے ہر سکھ کو ایک کارڈ جاری کریں گے جس پر بارکوڈ ہوگا۔

مذہبی فرائض کی ادائیگی کے لیے بھارتی سکھ یاتری صبح 8 بجے سے دن 12 بجے تک داتا صاحب کرتارپور آسکیں گے، جبکہ غروبِ آفتاب ان کی واپسی کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔

 یاد رہے کہ اس سے قبل  وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کے مطالبے پر کبھی استعفیٰ نہیں دوں گا، مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن کا دھرنا پہلے سے طے شدہ ہے،لگتا ہے مولانا فضل الرحمان کے پیچھے بیرونی قوتیں ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے  گزشتہ روز اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کی جس میں ملکی اور بین الاقوامی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے مولانا فضل الرحمان کے پیچھے بیرونی قوتیں ہیں، بھارت میں ان کے دھرنے کو بہت زیادہ کوریج دی جا رہی ہے، ان کا چارٹر آف ڈیمانڈ واضح نہیں پھر بھی ہم آزادی مارچ کی اجازت دیں گے، لیکن میں واضح الفاظ میں کہتا ہوں کہ اپوزیشن کے کہنے پر استعفیٰ نہیں دوں گا۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کے مطالبے پراستعفیٰ نہیں دوں گا، وزیراعظم کادوٹوک اعلان

Related Posts