کراچی پولیس حکام نے شادی ہال انتظامیہ کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ہوائی فائرنگ کے واقعات پر قابو پایا جا سکے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ شادی کی تقریبات کے دوران ہال کے باہر فائرنگ ہونے کی صورت میں شادی ہال انتظامیہ کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ضلع سطح کے پولیس افسران کو اس پالیسی پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کراچی پولیس نے اسٹیشن ہاؤس افسران (ایس ایچ اوز) کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی حدود میں موجود شادی ہال انتظامیہ کو پہلے سے نوٹس دیں۔ مزید یہ کہ تقریبات کے دوران کسی بھی فرد کے ہوائی فائرنگ میں ملوث ہونے پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
عوامی آگاہی مہم
کراچی پولیس نے فضائی فائرنگ کے خلاف عوامی شعور اجاگر کرنے کے لیے شہر بھر میں بینرز آویزاں کرنے کا اعلان بھی کیا ہے تاکہ اس خطرناک عمل کو روکا جا سکے۔
فضائی فائرنگ کے واقعات
کراچی میں فضائی فائرنگ کے نتیجے میں زخمیوں اور اموات کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ حالیہ طور پر نئے سال کی تقریبات کے دوران مختلف علاقوں میں فضائی فائرنگ کے واقعات پیش آئے، جن میں کم از کم 29 افراد زخمی ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
متاثرہ علاقوں میں لیاقت آباد، طارق روڈ، شاہ فیصل، اورنگی ٹاؤن، گلشن اقبال، عزیز آباد، اور کورنگی شامل ہیں۔
لیاقت آباد: تین افراد زخمی
طارق روڈ اور شاہ فیصل: دو خواتین زخمی
اورنگی ٹاؤن اور گلشن اقبال: دو افراد زخمی
عزیز آباد: ایک بچہ زخمی
گلزارِہجری اور کورنگی نمبر 6: تین افراد زخمی
لیاری اور آرام باغ: تین افراد زخمی
آگرہ تاج، ملیر کالا بورڈ، ٹیپو سلطان، فیروز آباد اور الفلاح دستگیر: متعدد زخمی
کراچی پولیس کے ان اقدامات کا مقصد ان خطرناک واقعات پر قابو پانا اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔