کراچی: شہر قائد میں ایک اور موٹر سائیکل سوار ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوگیا، جس کے بعد کراچی میں رواں سال ہلاکتوں کی تعداد 107 ہوگئی۔
تازہ ترین واقعہ میں میمن گوٹھ کے علاقے میں 45 سالہ موٹر سائیکل سوار سیف اللہ کو ڈمپر نے ٹکر مار کر زخمی کر دیا۔
ریسکیو سروس نے بتایا کہ کراچی میں ٹریفک حادثات میں پریشان کن اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔2025 کے صرف پہلے 45 دنوں میں کل 107 جانیں چلی گئیں۔ متاثرین میں 78 مرد، 14 خواتین، 11 بچے اور 4 لڑکیاں شامل ہیں۔
چھیپا ویلفیئر ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق ان حادثات میں ہلاکتوں کے علاوہ کم از کم 1493 شہری زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں 6290 مرد، 193 خواتین، 42 بچے اور 18 لڑکیاں شامل ہیں۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ زیادہ تر حادثات میں بھاری گاڑیاں شامل ہیں جن میں ڈمپر، ٹریلر اور آئل ٹینکرز شامل ہیں۔
حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ٹریفک پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 34ہزار 655 چالان جاری کیے اور 490 ڈرائیوروں کو گرفتار کیا۔ 532 گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ منسوخ کیے گئے۔
کراچی میں ٹریفک کا نظام مکمل طور پر غیر منظم ہو چکا ہے، محمود مولوی
حادثات کی وجوہات جاننے اور روڈ سیفٹی کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات تجویز کرنے کے لیے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی آئل ٹینکر ڈمپر اور واٹر ٹینکرز کے فٹنس سرٹیفکیٹس کے ساتھ ساتھ گاڑیاں چلانے والوں کے لائسنس کا بھی جائزہ لے گی۔
کراچی کے علاقے لانڈھی، کورنگی، الکرم اور سرجانی ٹاؤن میں گزشتہ چند روز کے دوران ٹریفک حادثات کے نتیجے میں متعدد مال بردار گاڑیوں اور واٹر ٹینکرز کو نامعلوم افراد نے آگ لگا دی۔
گاڑیوں کو جلانے کے واقعات کے بعد پولیس نے 10 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
ڈمپر اینڈ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے بھی نامعلوم افراد کی جانب سے گاڑیوں کو جلانے کے خلاف نیشنل ہائی وے پر دھرنا دیا تھا۔