کراچی منگل کے روز دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں کی فہرست میں سرفہرست رہا، جہاں فضائی آلودگی کی سطح خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔
ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق کراچی کی فضا میں پارٹیکیولیٹ میٹر کی سطح 179 ریکارڈ کی گئی جو کہ انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
محکمہ موسمیات پاکستان کے مطابق کراچی میں آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ کم از کم 20.4 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
شہر میں اس وقت ہلکی شمالی ہوائیں چل رہی ہیں جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 34فیصد ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی طویل مدتی سانس کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے، لہٰذا شہری خاص طور پر بچوں اور بزرگوں کو غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کرنا چاہیے۔
ایئر کوالٹی انڈیکس کی درجہ بندی
151 سے 200 تک کی سطح غیر صحت بخش سمجھی جاتی ہے۔
201 سے 300 کے درمیان مزید خطرناک قرار دی جاتی ہے۔
300 سے زائد سطح کو انتہائی مضر صحت تصور کیا جاتا ہے۔
موسم سرما میں آلودگی میں اضافہ کیوں ہوتا ہے؟
ماہرین کے مطابق سردیوں میں ہوا کی رفتار میں کمی، سمت کی تبدیلی اور درجہ حرارت میں کمی فضائی آلودگی میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔ موسم سرما میں ہوا گرمی کے مقابلے میں بھاری ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے زہریلے ذرات نیچے آ جاتے ہیں اور فضا زیادہ آلودہ ہو جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں کاربن، دھوئیں اور دیگر زہریلے ذرات کی ایک تہہ شہر کے گرد بن جاتی ہے، جو شہریوں کی صحت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
حفاظتی تدابیر
شہریوں کو ماسک پہننے اور زیادہ دیر تک باہر رہنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ خاص طور پر سانس کے مریض، بزرگ اور بچے فضائی آلودگی سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں، اس لیے انہیں زیادہ احتیاط برتنی چاہیے۔