کراچی:حب ڈیم سے کراچی سپلائی کیا جانے والا پانی واٹربورڈ افسران اور ٹینکر مافیا کی ملی بھگت سے چوری کیا جانے لگا۔حب ڈیم سے حب پمپنگ اسٹیشن کے درمیان حب نہر سے پانی درمیان میں جنریٹر پمپ کے ذریعے ٹینکرز میں بھر کر چوری ہو رہا ہے۔
نہر میں پانی کی کمی کے باعث حب پمپنگ اسٹیشن سے پانی کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے۔ لاکھوں گیلن پانی متعلقہ پمپ کے افسران کی مبینہ بھاری نذرانہ وصولی کے باعث با آسانی چوری کیا جا رہا ہے۔
کراچی کو فراہم کیے جانے والے 700ملینگیلن پانی میں سے 100 ملین گیلن پانی حب ڈیم سے حاصل کر کے حب پمپنگ اسٹیشن کے ذریعہ فراہم کیا جاتا ہے۔
حب پمپنگ اسٹیشن تک مختلف مقامات پر جنریٹر کے ذریعے واٹر بورڈ کے افسران اور پولیس کی مکمل سرپرستی سے ٹینکر مافیا کراچی کی عوام کا پانی چوری کر کے شہر میں پانی کا مصنوئی بحران پیدا کر کے پھر مہنگے داموں میں فروخت کرتے ہیں۔
پانی کی کمی کے باعث کراچی کی عوام سخت اذیت اور پریشانی کا شکار ہیں۔ ذرائع کے مطابق علاقہ پولیس فی ٹینکر 500 تا ایک ہزار روپے وصول کر کے اپنی نگرانی میں چوری کرواتی ہے۔
پولیس سرپرستی کے باعث چوری انتہائی آسان ہو گئی ہے، جبکہ حب ڈیم کے متعلقہ افسر مبینہ طور پر 5ہزار روپے ہفتہ فی ٹینکر وصول کر رہے ہیں۔ضلع غربی اور وسطی کے بعض علاقوں میں اس طرح پانی کا مصنوعی بحران پیدا کر کے یہ ہی ٹینکر ان بحران والے علاقوں میں بھاری قیمت پر فروخت کر دیے جاتے ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ مجبور لوگوں کو فی ٹینکر 3تا 5ہازار روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے، ضلع غربی اور وسطی کے عوام نے سپریم کورٹ آف پاکستان، سندھ ہائی کورٹ سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ واٹر کمیشن کو فوری طور پر بحال کیا جائے کیوں کہ جب تک واٹر کمیشن متحرک تھا افسران کرپشن سے دور دور تھے۔