کراچی،جشن عید میلاد النبیؐ کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں، سبز پرچموں کی بہار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی،جشن عید میلاد النبیؐ کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں، سبز پرچموں کی بہار
کراچی،جشن عید میلاد النبیؐ کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں، سبز پرچموں کی بہار

کراچی: ملک بھر کی طرح شہر قائد میں بھی جشن عید میلاد النبیؐ کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں۔ گلی،محلوں،سڑکوں اور چوراہوں کو برقی قمقموں سے خوبصورتی سے سجایاجانے لگا۔

عید میلاد النبی ؐکی محافل کا انعقاد بھی شروع ہو گیا ہے،مختلف مقامات پر سبز پرچموں کی بہار نظر آنے لگی ہے، شہر بھر میں سب سے زیادہ سجاوٹ کراچی کے علاقے کھارا در، لیاقت آباد، کورنگی کھڈی اسٹاپ، اور شاہ فیصل کالونی ریتا پلاٹ کے علاقوں میں دیکھی جارہی ہے۔

خصوصاََ کھارادر چھاگلہ اسٹریٹ جو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی رہائش گا وزیر مینشن والی گلی سے متصل ہے یہاں میلاد کمیٹی چھاگلہ اسٹریٹ کی جانب سے چراغاں کیا جاتا ہے۔

میلاد کمیٹی چھاگلہ اسٹریٹ کھارادر کے رکن محمد عمران کے مطابق میں کھارا در میں ہی پیدا ہوااور یہیں پر اپنی زندگی گزاری ہے، میں نے اپنے بڑوں سے بھی سنا ہے کہ کھارادر میں قیام پاکستان کے بعد سے ہی چراغاں کیا جاتا رہا ہے، پہلے یہاں گھی کے چراغ جلائے جاتے تھے، جب برقی قمقموں کا دور آیا تو اب یہاں برقی قمقموں سے گلی اور بلند عمارتوں کو سجایا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہاں 11 اور 12 ربیع الاول کو شہر بھر سے بلکہ دوسرے شہروں سے بھی لوگ چراغاں دیکھنے آتے ہیں۔وہیں موجود ایک بزرگ نے بتایا کہ اس میلاد کمیٹی اور چراغاں کی بنیاد حاجی اقبال ذکی (مرحوم) نے رکھی تھی، اسی لیے ہم نے وزیر مینشن والی گلی پر ایک گیٹ تعمیر کرایا ہے جس پر کلمہ طیبہ کے علاوہ صحابہ اکرام کے نام ہیں اور پھر میلاد کمیٹی کے ان مرحومین کے نام ہیں جنہوں نے یہاں کام شروع کیا تھا۔

مرحوم اقبال ذکی نے گھی کے چراغوں کے بعد پہلی مرتبہ یہاں 4 عدد ٹیوب لائٹس روشن کر کے برقی قمقموں کی بنیاد رکھی تھی جو اب لاکھوں برقی قمقموں میں تبدیل ہو چکا ہے، اب یہاں مختلف اقسام کی لائٹیں لگی نظر آتی ہیں، خصوصی طور پر فانوس بنا کر عمارتوں کے درمیاں گلیوں میں لٹکائے جاتے ہیں جو دیدہ زیب دکھائی دیتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہیں قائد اعظم کی رہائش گاہ وزیر مینشن پر بھی چراغاں کیا جا تا ہے، انہوں نے کہا کہ ابھی سجاوٹ میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ جبکہ یہاں بڑے بڑے نعت خواں محافل میں بھی شرکت کریں گے۔

Related Posts