کراچی: سندھ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ غربی کی کارروائی میں ادارہ ترقیات کراچی کا افسرکمال رضا رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا گیا۔
اینٹی کرپشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر ضلع غربی کی جانب سے ملزم کی ڈرامائی انداز میں کی جانے والی گرفتاری اور تفتیش سے متعلق اینٹی کرپشن کو شکایت ملی تھی کہ کے ڈی اے کا ایک افسراسے ہراساں کر رہا ہے اور بھاری رشوت طلب کر رہا ہے۔ قانونی جگہ کو انکروچمنٹ قرار دے کر نظرانداز کرنے کا معاوضہ مانگ رہا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ویسٹ جام ظفر اللہ دھاریجونے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے ساتھ چھاپہ مار ا، اینٹی کرپشن کے سامنے شکایت کنندہ نے مطالبے پر دو لاکھ روپے کی رقم کے ڈی اے کے ایکس ای این کو اداکرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا ہے۔
اینٹی کرپشن ویسٹ نے مجسٹریٹ کے سامنے نشان لگی رقم برآمد کی، مجسٹریٹ کی اجازت سے کے ڈی اے افسر کو رشوت ستانی کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ملزم کے ڈی اے افسر عارف رضا نے شکایت کنندہ کی قانونی جگہ دکان کو انکروچمنٹ قرار دے کراسے غیر قانونی قرا دے رہا تھا اور 5 لاکھ روپے رشوت کا مطالبہ کیا تھا۔
طے شدہ فارمولے کے تحت ملزم کو 25 ہزار روپے نقد اور 1 لاکھ 75 ہزار روپے چیک کی صورت میں ادا کئے گئے جس کی برآمدگی کے ساتھ ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ ملزم کے خلاف مقدمہ پہلے ہی درج کیا جاچکا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں ڈپٹی ڈائریکٹر جام ظفر اللہ دھاریجو نے کہا کہ ملزم سے تفتیش کا عمل شروع ہو چکا ہے اور یقین ہے کہ اس کام میں وہ اکیلا نہیں تھا اس کے ساتھی اور سہولت کار بھی ہوں گے تفتیش سے امید ہے کہ دیگر ساتھیوں کا بھی پتہ لگ جائے گا،اور جلد ان کی گرفتاری بھی اس کیس میں متوقع ہے۔