حکمرانوں کی انتہائی ناقص حکمت عملی کے باعث کراچی ڈوب گیا ہے، مصطفی کمال

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایم کیو ایم مہاجروں کے قاتلوں سے مفادات کی خاطر ڈیل کررہی ہے، مصطفیٰ کمال
ایم کیو ایم مہاجروں کے قاتلوں سے مفادات کی خاطر ڈیل کررہی ہے، مصطفیٰ کمال

کراچی:پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفی کمال نے کہاہے کہ نالوں کی صفائی سے زیادہ کراچی کے حکمرانوں کے اذہان صاف کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ پچھلے کچھ دنوں سے یہ تاثر دینے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں کہ آج کراچی دس سال پہلے والے کراچی سے بہت بہتر ہے۔

دنیا یہ بات تسلیم کرتی ہے کہ بنسبت آج کے دس سال پہلے کا پاکستانی میڈیا زیادہ آزاد تھا، دس سال پہلے صرف پاکستانی میڈیا ہی نہیں بلکہ بین القوامی میڈیا نے کراچی کی ترقی کی مثالیں دیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی دس سال پہلے دنیا کے 12 تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں شمار ہوتا تھا، آج کراچی دنیا کے چار بدترین شہروں میں شمار ہوتا ہے۔ خدا جانتا ہے کہ کون وزیراعلی سندھ کو پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دے کر گمراہ کررہا ہے۔

کرپٹ، نااہل اور بد کردار حکمرانوں کی انتہائی ناقص حکمت عملی کے باعث کراچی ڈوب گیا ہے۔ کراچی کو صرف ایک شہر سمجھ کر نظر انداز کرنے والے ناعاقبت اندیش حکمران سمجھ لیں کہ کراچی کی تباہی پاکستان کی تباہی ہے۔

کراچی کوئی مقبوضہ کشمیر نہیں جہاں وفاقی حکومت اور ادارے صرف اخلاقی حمایت کے اعلانات کرکے اپنی ذمہ داریوں سے بری ہوسکتے ہیں۔ اسلام آباد، لاہور اور پشاور کی طرح کراچی بھی پاکستان کا ناصرف حصہ ہے بلکہ پاکستان کا ریونیو انجن ہے۔

وفاقی حکومت اپنی پوری طاقت لگا کر کراچی کو بچانے کے لیے دور رس اقدامات کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ ایسٹ کراچی میں مصروف پی ایس پی فاؤنڈیشن کے رضاکاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلدیاتی حکومت کی مدت ختم ہونے پر الوداعی پریس کانفرنس میں اختیارات اور وسائل کا رونا رو کر مگر مچھ کے آنسو بہانے والے مئیر کراچی اگر 2017 میں پریس کانفرنس کرکہ استعفیٰ دے دیتے تو آج کراچی کے ہیرو ہوتے۔

ہم پچھلے چار سالوں سے قوم کو آگاہ کررہے ہیں کہ کراچی کے مسائل کا حل بالکل ممکن ہے جسکے لیے اختیار کی نہیں بلکہ کردار کی ضرورت ہے۔ اٹھارویں ترمیم سے صوبوں کے ڈسٹرکٹ خودمختار ہونے کے بجائے وزرا اعلی خود مختار بن بیٹھے ہیں جو اٹھارویں ترمیم کی روح کے برخلاف ہے۔

Related Posts