کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کے سابق رکن سندھ اسمبلی و ٹاؤن ناظم بلدیہ ٹاون کامران اختر نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے خلاف جاری لاک ڈاؤن کے دوران مستحقین کو مزید رقم فراہم کریں۔
وزیرِ اعظم کی طرف سے 3000 روپے ماہانہ امداد کے وعدے کے بعد کامران اختر نے مطالبہ کیا کہ موجودہ ہنگامی حالات میں مزدور پیشہ طبقہ کو اذیت سے بچانے کے لیے دیامر بھاشااور مہمند ڈیم کیلئے جمع شدہ رقم سے بھی ماہانہ عطیات دئیے جائیں۔ کامران اختر نے کہا کہ کم از کم 15 ہزار روپے فی مستحق امدادی رقم جاری کی جا سکتی ہے۔
ایم ایم نیوز ٹی وی ِسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کامران اختر نے کہا کہ وزیراعلی سندھ اور مئیر کراچی بھی عوامی ریلیف کے اور غریبوں کے لیے فنڈز جاری کریں۔ ایماندار افراد پر مشتمل کمیٹی (جس میں فوج کا بھی ایک نمائندہ شامل ہو )بناکر مزدور طبقے اور غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں کی رجسٹریشن کریں ۔
ٹاؤن ناظم بلدیہ ٹاؤن نے کہا کہ ڈیم فنڈ کی جمع شدہ رقم میں سے ہی چین سے اسپرے کی جدید مشینری کا انتظام اور شہر سے کچرے کو صاف کرنے کے لیے بھی ہر ضلعے کو جدید مشینری کی خریداری ممکن ہو سکتی ہے۔ سابقہ دور میں اربوں روپے کی خریدی گئی مشینری کو کارآمد بناکر شہر کی سڑکوں کو صاف و شفاف کیا جاسکتا ہے۔
کامران اختر نے کہا کہ یہ بہترین وقت ہے ڈیم فنڈ کی جمع شدہ رقم کو عوام کی مشکل میں استعمال کیا جائے۔ اگر ایسے وقت میں یہ رقم استعمال نہ کی جا سکی تو حکومت اور عوام ان مشکل حالات سے نہیں نکل سکیں گے کیونکہ ہم ایک غریب ملک ہیں اور ہمیں اپنے منجمد وسائل کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔