کراچی میں کے الیکٹرک کی گاڑی ہوٹل میں جا گھسی، ایک شخص جاں بحق، ڈرائیور گرفتار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

K-Electric Vehicle Crashes Into Karachi Hotel, One Dead, Driver Arrested
FILE PHOTO

کراچی: لانڈھی شیرپاؤ کالونی میں کے الیکٹرک کی زیر استعمال گاڑی تیز رفتاری کے باعث بے قابو ہوکر ایک ہوٹل میں جا گھسی جس کے نتیجے میں ہوٹل میں بیٹھا ایک شخص موقع پر ہی جاں بحق اور دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔

پولیس کے مطابق حادثے کے فوراً بعد ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، زخمی شخص اور جاں بحق شہری کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی گئی جبکہ زخمی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

حادثے کا سبب بننے والی گاڑی کے بارے میں تصدیق کی گئی ہے کہ وہ کے الیکٹرک کے زیر استعمال تھی۔ پولیس نے گاڑی کو اپنی تحویل میں لیتے ہوئے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے اور ابتدائی تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ غفلت یا مشکوک حرکات کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

دوسری جانب کراچی کے سپر ہائی وے جمالی پل کے قریب بھی ایک اور افسوسناک حادثہ پیش آیا جہاں ایک گاڑی نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی۔

حادثے میں موٹر سائیکل سوار محمد منشا موقع پر جاں بحق ہوگیا۔ پولیس نے لاش کو قریبی اسپتال منتقل کرکے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

چند روز قبل عزیز آباد کے علاقے میں بھی ایک خطرناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں ایک تیز رفتار گاڑی نے کئی شہریوں کو زخمی کر دیا تھا۔

یہ گاڑی سہراب گوٹھ سے آتے ہوئے کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچاتی ہوئی حسین آباد تک جا پہنچی، جہاں شہریوں نے اسے گھیر کر ڈرائیور کو پکڑ لیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعدازاں پولیس نے مداخلت کرکے ڈرائیور کو حراست میں لیا۔

شہری حلقوں میں مسلسل پیش آنے والے ٹریفک حادثات پر شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ سرکاری و نجی اداروں کی گاڑیوں پر سخت نگرانی کی جائے اور تیز رفتاری یا غفلت کے مرتکب ڈرائیوروں کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔

Related Posts