سپریم کورٹ ججز کی تعیناتی، جسٹس فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس کوخط لکھ دیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سپریم کورٹ ججز کی تعیناتی، جسٹس فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس کوخط لکھ دیا
سپریم کورٹ ججز کی تعیناتی، جسٹس فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس کوخط لکھ دیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی کے معاملے پر سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے نام خط لکھ دیا ہے جس میں تعیناتیوں کے متعلق تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس کے نام ججز تعیناتیوں سے متعلق اپنے خط میں کہا کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس اِن کیمرہ نہیں ہونا چاہئے۔ ججز تقرری کیلئے اجلاس کے متعلق عوام کو علم ہونا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان میں اسلام کے مطابق کچھ نہیں ہورہا۔ جسٹس فائز عیسیٰ

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خط میں کہا کہ ججز کی تقری کیلئے میرٹ سینیارٹی اور قابلیت کو دیکھنا ہوتا ہے۔ اعلیٰ عدلیہ پر عوام کا اعتماد لازمی ہے جسے برقرار رکھنے کیلئے قابل اور دیانتدار ججز تعینات ہونے چاہئیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسلامی جمہوریہ ہے تاہم یہاں اسلام کے مطابق کچھ نہیں ہورہا۔

گزشتہ ماہ 14 اپریل کو سپریم کورٹ میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن میں پلاٹ الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دئیے کہ ہم راتوں رات انقلاب لاتے ہیں جبکہ یہ ملک اسلامی جمہوریہ ہے۔

 جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ پاکستان میں پلاٹ دینے کا کوئی اصول متعین نہیں۔ اخبارات میں پڑھنے کو ملتا ہے کہ سیکریٹری کو 2 پلاٹ دے دئیے گئے۔ ملک میں صرف بڑے لوگوں کو پلاٹ ملتے ہیں، غریب کو کوئی نہیں دیتا۔

Related Posts