اسلام آباد: عدلیہ کی تاریخ کا اہم سنگِ میل عبور ہوگیا، سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج جسٹس عائشہ ملک نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے خاتون جج سے حلف لیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عائشہ ملک کی تقرری پر ملک کے مختلف حصوں سے صدائیں بلند ہوئیں۔ وکلاء کی بڑی تعداد نے سینیارٹی کو مسئلہ قرار دیتے ہوئے جسٹس عائشہ ملک کی تعیناتی پر سوالات اٹھائے، تاہم جسٹس عائشہ ملک پہلی خاتون جج بن گئیں۔
سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جسٹس عائشہ ملک کون ہیں؟
سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کی تقریبِ حلف برداری آج سپریم کورٹ کے سیریمونیل ہال میں منعقد ہوئی۔ جسٹس عائشہ اے ملک سے چیف جسٹس گلزار احمد نے حلف لیا۔ تقریب میں سپریم کورٹ کے تمام جج صاحبان، اٹارنی جنرل اور سینئر وکلاء شریک ہوئے۔
تقریبِ حلف برداری کا انداز سادہ اور پر وقار طریقے سے سپریم کورٹ میں ہوا۔ جسٹس عائشہ اے ملک کی سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کے طور پر تعیناتی کو ملک کے مقتدر حلقوں میں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔
قبل ازیں سپریم کورٹ میں ہر قسم کے مقدمات کا فیصلہ ملک کی 74سال سے زائد عرصے پر محیط تاریخ میں مرد جج ہی کرتے آئے ہیں تاہم خاتون جج کی تعیناتی سے ملک بھر کی خواتین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
خواتین کی بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ ایک خاتون کے مقدمے کو جس نظر سے خاتون جج دیکھ سکتی ہے، یہ کسی مرد جج کے بس کی بات نہیں ہے جبکہ جسٹس عائشہ اے ملک عدلیہ کے شعبے میں خدمات کا وسیع تجربہ رکھتی ہیں۔