کراچی: ای او بی آئی میں بیک وقت 5کلیدی عہدے رکھنے والے نان کیڈر افسر کا ریجنل آفس مانگا منڈی تبادلہ کردیا گیا۔
طاہر صدیق ادارے میں انتہائی جونیئر اور نان کیڈر افسر ہونے کے باوجود HR ڈپارٹمنٹ میں بیک وقت 5انتہائی کلیدی عہدوں اسسٹنٹ ڈائریکٹر، اسٹاف افسر برائے ڈائریکٹر جنرل HR ڈپارٹمنٹ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈسپلنری ایکشن اینڈ لیٹیگیشن، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹرانسفرز اینڈ پوسٹنگز، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹریننگ پر فائز تھا۔
ای او بی آئی کے سابق چیئرمین اظہر حمید کا انتہائی قریب سمجھا جانے والا افسر طاہر صدیق 2014ء میں NTS کے مشکوک ٹیسٹ اور بلا کسی تجربہ اور انٹرویو کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جیسے اہم عہدہ پر بھرتی ہواتھا۔
طاہر صدیق کی بھرتی پنجاب کے لئے مختص کوٹہ کے مطابق فنانس کیڈر میں ہوئی تھی۔ لیکن اس کیڈر میں اگلی ترقی کے لئے ترقی کے منتظر افسران کی ایک لمبی قطارکی وجہ سے غیر قانونی طور پر اپنا کیڈر فنانس سے آفس کیڈر میں تبدیل کرا لیا تھا،جس کے بعد ہیڈ آفس کے HR ڈپارٹمنٹ جیسے اہم ترین ڈپارٹمنٹ میں اپنی تعیناتی کرالی تھی۔
واضح رہے کہ کیڈر کی تبدیلی کے لئے ادارے کا بورڈ آف ٹرسٹیز ایک مجاز فورم ہے، کیڈر کو غیر قانونی طور سے تبدیل کرانے سے ای او بی آئی کے ایمپلائیز سروس ریگولیشن کے مطابق ای او بی آئی میں ملازمت ہی کالعدم ہو جاتی ہے۔
طاہر صدیق کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے ذاتی مفادات کے تحفظ کے لئے ایک نام نہاد ای او بی آئی آفیسرز ایسوسی ایشن بھی قائم کر رکھی تھی، جس کا صدرخود طاہر صدیق تھا، اور جس کا جنرل سیکرٹری وقاص چوہدری کو بنا رکھاتھا، جب کہ ایسوسی ایشن کے تمام عہدیداران 2014ء کے بیچ سے ہی ہیں۔ وقاص چوہدری اور محمد نعیم شوکت قائم خانی ڈائریکٹر کوآرڈینشن کے تبادلے کے بھی امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
نعیم شوکت 2007 ء میں مبینہ طورپر سیاسی سفارش کے ذریعہ کوالیفائڈ امیدوار محمد نواز کی جگہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر فنانس کے عہدہ پر بھرتی ہوئے،جن کا ڈومیسائل سندھ اربن کا ہے جب کہ وہ غیر قانونی طور پر سندھ رورل کے ڈومیسائل کے لئے مختص سیٹ پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر فنانس بھرتی ہوئے ہیں۔
جس پر 2018ء میں گورنمنٹ آڈیٹرز نے آڈٹ پیرا تیار کرکے محمد نعیم شوکت قائم خانی کی ادارہ میں بھرتی اور ترقیوں پر ترقی کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے ای او بی آئی کی انتظامیہ کو سخت کارروائی کی سفارش کی تھی۔
بتایا جاتا ہے کہ نعیم شوکت اپنی برادری کے ایک اور انتہائی بااثر افسر نوید فیاض قائم خانی ریجنل ہیڈ بن قاسم ریجن اورمزمل کامل ملک ریجنل ہیڈ کے ساتھ مشہور زمانہ بحریہ ٹاؤن کنٹری بیوشن میگا اسکینڈل میں ملوث بھی ہیں۔
جس پر ای او بی آئی میں سابق چیئرمین اظہر حمید نے نوید فیاض قائم خانی کو بچانے کے لئے محض دکھاوے کی سزا کے طور پر کراچی سے ریجنل آفس مظفر گڑھ ٹرانسفر کردیا تھا اور معاملہ ٹھنڈا ہونے پر اسے واپس کراچی بلاکرسب سے منفعت بخش ریجن بن قسم میں ریجنل ہیڈ مقرر کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: EOBI کے 5 ڈیپوٹیشن افسران کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا انکشاف