کراچی: حویلیاں طیارہ حادثے میں مشہور و معروف نعت خواں جنید جمشید کی وفات کو 6 برس مکمل ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے 52 سالہ سابق گلوکار جنید جمشید قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کی پرواز نمبر پی کے 661 کے ذریعے چترال سے واپسی کے دوران حویلیاں کے مقام پر طیارہ حادثے کا شکار ہو کر جاں بحق ہوئے، جس پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔
جنید جمشید کے ساتھ طیارہ حادثہ کیسے پیش آیا؟ رپورٹ جاری
یہ افسوسناک حادثہ آج سے 6سال قبل 7دسمبر کے روز نعت خواں جنید جمشید کے مداحوں کے دل پر بجلی بن کر گرا۔ انہوں نے وائٹل سائنز کے میوزیکل بینڈ سے گلوکاری کے میدان میں عروج حاصل کیا۔ انہوں نے متعدد نغمے گا کر عوام سے داد سمیٹی جس میں دل دل پاکستان بھی شامل ہے۔
عوام کی بڑی تعداد جنید جمشید کو یاد کرتی ہے اور ان کے گائے ہوئے گیتوں اور نعتوں کو سراہتی ہے۔ جنید جمشید نے طویل عرصے تک اپنے میوزیکل بینڈ وائٹل سائنز کیلئے گلوکاری کی اور بہت سے یادگار گیت گائے۔
بعد ازاں جنید جمشید نے گلوکاری سے توبہ کرکے حمد و نعت پڑھنا شروع کی تو میرا دل بدل دے اور الٰہی تیری چوکھٹ پہ سوالی بن کے آیا ہوں جیسے یادگار کلام سے عوام کے دلوں میں جگہ بنائی۔حویلیاں طیارہ حادثے کے نتیجے میں جنید جمشید سمیت 47 مسافر انتقال کر گئے تھے۔
ہر دلعزیز نعت خواں اور مبلغِ اسلام جنید جمشید نے گلوکار، نعت خواں، مبلغ، فیشن ڈیزائنر اور تاجر کی حیثیت سے کامیاب زندگی گزاری۔آج جنید جمشید کی چھٹی برسی کے موقعے پر عوام کی بڑی تعداد ان کو یاد کر رہی ہے۔اس موقعے پر جنید جمشید کی یادگار نعتیں ٹی وی چینلز پر نشر ہونے لگیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل معروف سابق گلوکاراور نعت خواں جنید جمشید سمیت 47 افراد کی وفات کا باعث بننے والے حویلیاں طیارہ حادثے کی تحقیقات مکمل ہو گئیں، جبکہ یہ واقعہ 7 دسمبر 2016ء کو پیش آیا تھا۔
قبل ازیں پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کے شعبۂ انجینئرنگ کی غفلت بے نقاب ہو گئی، طیارہ حادثے کی رپورٹ طیارہ حادثہ تحقیقاتی بورڈ نے 2 برس قبل نومبر 2020میں جاری کی جس کے مطابق حادثے کا شکار طیارے کا 1 انجن بند جبکہ دوسرے کا بلیڈ ٹوٹ گیا تھا۔