اعتماد کا ووٹ مسترد، جعلی حکمران آج ہے کل نہیں ہوگا ، مولانا فضل الرحمٰن کا دعویٰ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

JUI, PDM Chief Maulana Fazal ur Rehman Talk to Media in Sukkur

سکھر:اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدراورجمعیت علمائے اسلام ف کے مرکزی امیرمولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ پارلیمنٹ لارجر کے سامنے اپوزیشن قیادت کے انتہائی معزز رہنمائوں پر پی ٹی آئی کے لچے لفنگوں نے حملہ کیا اور ایسی بداخلاقی اور بدکرداروں سے ملک نہیں چلا کرتے، جعلی حکمران آج ہے کل نہیں ہو گا، اراکین کو آج جبری طور پر لایا گیا ہے، ایوان کی پوری کارروائی کو مسترد کرتے ہیں۔

ساری رات ممبرز کے دروازے کھٹکھٹا کر ووٹ لیے گئے، نہ آج کے اجلاس کو تسلیم کرتے ہیں، نہ اعتماد کے ووٹ کو تسلیم کرتے ہیں۔سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم ایسے عناصر کا جواب دینا جانتے ہیں، تمہیں گلی کوچوں میں بھی چلنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ شرافت کا ہاتھ دامن سے نہ جانے دیں، جعلی اجلاس بلایا گیا، ہم اعتماد کا ووٹ تسلیم نہیں کرتے، اسٹیل مل ملازمین نے کونسی کرپشن کی ہے کہ ان کو ملازمت سے نکالا، پی آئی اے کے ملازمین نے کونسی کرپشن کی ہے؟۔

انہوں نے کہا کہ تعجب ہے کہ آج وزیرِ اعظم عمران خان نے پھر سے ریاستِ مدینہ کی بات کی، وہ کس منہ سے ریاستِ مدینہ کی بات کرتے ہیں، کبھی کہتے ہیں کہ ریاستِ مدینہ کا نظام نافذ کریں گے، کبھی چائنہ کے نظام کو آئیڈیل کہتے ہیں، کبھی امریکا، کبھی ایران کے بہتر نظام کی بات کرتے ہیں۔

پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ کروڑوں گھر بنا کر دیں گے، تم الیکشن سے پہلے عوام کو سبز باغ دکھاتے رہے ہو، الیکشن کمیشن کے ممبران کو دبائو میں لاتے ہو، کون آپ پر اعتماد کرے گا، تم نے خود جائیداد بنائی ہے، 12 لاکھ میں بنی گالہ کا محل ریگولرائز کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جعلی حکمران آج ہے کل نہیں ہو گا، اراکین کو آج جبری طور پر لایا گیا ہے، ایوان کی پوری کارروائی کو مسترد کرتے ہیں، واضح اعلان کرتا ہوں کہ پی ڈی ایم آج کے اجلاس کو آئینی نہیں سمجھتی، آج ایوان کی پوری کارروائی کو مسترد کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ عمران خان ناجائز حکمران ہے، 2018 میں ان کی اکثریت جعلی تھی اور آج بھی جعلی ہے۔پارلیمنٹ لارجر کے سامنے اپوزیشن قیادت کے انتہائی معزز رہنمائوں پر پی ٹی آئی کے لچے لفنگوں نے حملہ کیا ۔ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کا جواب دے سکتے ہیں۔

انہوں نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو مخاطب کرکے کہا کہ تمہارا حکمران آج ہے کل نہیں ہوگا۔ تمہیں گلی کوچوں میں جلنے کی بھی جگہ نہیں ملے گی اس لیے شرافت کا ہاتھ دامن سے نہ جانے دیں ورنہ اینٹ کا جواب پتھر سے دینا چاہتے ہیں۔

مزیدپڑھیں:اسٹیبلشمنٹ عمران خان کیساتھ ہے،شیخ رشیدکابڑا دعویٰ، اپوزیشن حلقوں میں کھلبلی

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے پھر سے اعتماد کا ووٹ لینے کی بات کی ہے اور اس سلسلے میں اصولی موقف اختیار کرنا چاہتا ہوں۔ صدر مملکت نے ایوان کا اجلاس بلایا جبکہ آئین میں کہا گیا ہے کہ اگر صدر مملکت کو یقین ہوجائے کہ وزیر اعظم کے پاس اکثریت موجود نہیں ہے تو وہ ازخود اسمبلی کا اجلاس طلب کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس جعلی وزیر اعظم کی سمری پر بلایا گیا ہے یہ سب ڈھونگ ہے جو رچایا گیا ہے، آپ نے پھر وہی پرانی باتیں الاپی ہیں۔پی ڈی ایم کے صدر نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کے اجلاس اور اس میں اعتماد کے ووٹ کے عمل کو تسلیم نہیں کرتے،ہمیں معلوم ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کی نگرانی کن کن ایجنسیوں نے کی۔

واضح اعلان کرتا ہوں پی ڈی ایم آج کے اجلاس کو آئینی نہیں سمجھتی اور کرپٹ حکومت کیخلاف فیصلے کرچکی ہے۔انٹرنیشنل رپورٹس کے مطابق ملک میں تین سے چار فیصد کرپشن بڑھ گئی ہے ۔

یہ ناجائز ،نالائق اور نااہل حکمران بھی ہیں ہم واضح طور دوبارہ الیکشن کے موقف پر قائم ہیں ۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کے حوالے سے اگلے اجلاس میں طے کیا جائے گا۔ نیب کو ختم کرنے کے مطالبے پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم عمران خان کی کسی گفتگو کو سچ نہیں مانتے ہیں ۔

Related Posts