جمعیت علمائے اسلام پاکستان کا جے یو آئی (ف) سے الگ ہونے کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جمعیت علمائے اسلام پاکستان کا جے یو آئی (ف) سے الگ ہونے کا اعلان
جمعیت علمائے اسلام پاکستان کا جے یو آئی (ف) سے الگ ہونے کا اعلان

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام پاکستان نے جے یو آئی (ف) سے خود کو الگ کرکے اس سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔ مولانا محمد خان شیرانی نے اس حوالے سے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے نام سے الگ گروپ بنایا، ہم کبھی اس کے رکن نہیں تھے۔

جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ ہمارا کوئی بھی رکن قرآن وسنت کے منافی کوئی اقدام نہیں کرے گا۔ جھوٹے اور خائن پر اللہ کی لعنت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا حکم ہے کہ جھوٹوں کی پیروی نہ کرو۔ ہم ہمیشہ جمعیت علمائے پاکستان کے دستور کے مطابق رکن ہیں اور رہیں گے۔

مولانا شیرانی کا مزید کہنا تھا کہ ہم کبھی بھی جمیعت علمائے اسلام (ف) گروپ کے رکن نہیں بنے۔ اکابرین سے وراثت میں ملی جماعت کا نام جے یو آئی پاکستان ہے۔جے یو آئی کے ارکان اور شرکا نے تمام معاملہ سامنے رکھا۔ یہ تمام اراکین اب اس جماعت کے رکن نہیں رہے۔

انہوں نے کہا کہ ساتھی فیصلہ کریں کہ انہوں نے اللہ کی رضا حاصل کرنی ہے یا خواہش کی پیروی کرنی ہے کیونکہ اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ صداقت اور دیانت پر مبنی نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق جے یو آئی سے نکالے گئے رہنماؤں کی جانب سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔اجلاس میں سابق ارکان پارلیمنٹ مولانا فضل الرحمن کے خلاف پھٹ پڑے اور کہا کہ ہم جمعیت علمائے پاکستان میں شامل ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے امیر کے نام پر پارٹی میں آمریت قائم کر رکھی ہے۔ہم انہیں نہیں مانتے۔

سینئر رہنماؤں نے اس موقع پر کہا کہ پہلے مولانا فضل الرحمن کی آمریت کے خلاف پارٹی کے اندر آواز اٹھائی لیکن انہوں نے اختلاف رائے سننے کی بجائے پارٹی سے نکال دیا۔ اب اوپن فورمز پر ان کی آمریت بے نقاب کریں گے۔تاکہ کوئی چیز کسی سے ڈھکی چھپی نہ رہے۔

رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن نے پارٹی کو ذاتی جاگیر بنا لیا ہے۔ پارٹی آئین کسی کی رکنیت فارغ کرنے کے لئے پہلے ضلع، پھر صوبہ اس کے بعد مرکز کو اختیار دیتا ہے مگر یہاں الٹ ہوگیا۔ہم جھوٹ کا مزید ساتھ نہیں دے سکتے۔

سینئر رہنماؤں نے اس موقع پر کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے پارٹی آئین کی خلاف ورزی کی، اپنی مرضی کی کمیٹی بنائی اور اپنے والد کے ساتھیوں کو جماعت سے نکال دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مولانا لطف الرحمن اور سینیٹر طلحہٰ محمود نے سینٹ میں پارٹی ووٹ بیچے۔ پارٹی کے الیکشن ٹکٹ پیسوں پر بیچے جاتے ہیں۔جو سراسر بد دیانتی ہے۔

Related Posts