فضل الرحمان کی آمریت بے نقاب، پی ڈی ایم میں جمہوریت نہیں ہے۔جے یو آئی رہنما

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

او آئی سی اجلاس،اپوزیشن نے لانگ مارچ کا شیڈول تبدیل کردیا
او آئی سی اجلاس،اپوزیشن نے لانگ مارچ کا شیڈول تبدیل کردیا

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی آمریت بے نقاب ہوگئی، جے یو آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد میں شامل کسی بھی پارٹی میں جمہوریت نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے یکطرفہ طور پر مولانا شجاع الملک، مولانا محمد خان شیرانی،مولانا گل نصیب اور مولانا شجاع الملک کی پارٹی رکنیت ختم کردی جس کے بعد جمعیت علمائے اسلام کے اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آ گئے۔

کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ علماء اور قومی زعماء پر جب جھوٹ ثابت ہوجائے تو نہیں شرماتے اور اسے حکمتِ عملی قرار دیتے ہیں۔ وعدہ خلافی کو سیاست قرار دے کر کہتے ہیں کہ رات گئی، بات گئی۔دھوکا ثابت ہوجائے تو اسے مصلحت قرار دیتے ہیں۔ 

مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ علماء و زعماء خود غرضی ثابت ہونے پر بھی اسے دانائی قرار دیتے ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمان نے میرے ساتھ دھوکا نہیں کیا۔ پی ڈی ایم کی تحریک مخاصمت برائے مفاہمت ہے تاکہ ان کو بھی حصہ مل سکے۔

جے یو آئی کے سابق سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے بھی ایک نجی ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فضل الرحمان اپنی ہی جعلی قرار دی گئی اسمبلی میں صدارتی الیکشن لڑ چکے ہیں اور ان کے صاحبزادے بھی اسی اسمبلی کے رکن ہیں۔ واضح ہے کہ حافظ حسین احمد کو گزشتہ ماہ جے یو آئی میں پارٹی ترجمان کے منصب سے ہٹا دیا گیا تھا۔ 

مردان میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا شجاع الملک نے کہا کہ جے یو آئی (ف) سربراہ فضل الرحمان بند گلی میں پھنسے ہوئے ہیں، اگر ان کا دامن صاف ہوتا تو قومی احتساب بیورو (نیب) میں پیش کیوں نہیں ہوتے؟َ جبکہ پی ڈی ایم خود ایک پیج پر نہیں۔

گفتگو کے دوران مولانا شجاع الملک نے کہا کہ حکومت گرانے کیلئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں اتفاقِ رائے نہیں اور یہ حکومت نہیں گرا سکیں گے۔ فضل الرحمان کو قوم کی بجائے اپنی فکر لاحق ہے۔ جو بھی سیاسی پارٹی پی ڈی ایم میں شامل ہے، اس میں خود کوئی جمہوریت نہیں۔

دھرنے کے مرکزی خیال پر تنقید کرتے ہوئے مولانا شجاع الملک نے کہا کہ قومی اداروں کے سامنے دھرنا دے کر احتجاج کے بیانات بچگانہ ہیں جبکہ فضل الرحمان قومی احتساب بیورو سے اپنی ذات کو بچانے کیلئے یہ ڈرامہ کر رہے ہیں۔ اپنی بدعنوانی چھپانے کیلئے ساری جماعت کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

رکنیت ختم کیے جانے کے متعلق مولانا شجاع املک نے کہا کہ ہمیں کوئی صفائی کا موقع دئیے بغیر ہماری رکنیت ختم کردی گئی، مجھے مرکزی شوریٰ کا رکن ہونے کے باوجود اجلاس میں بلانے کی زحمت گوارا نہیں کی گئی۔ ہمارے فضل الرحمان سے اختلافات 13 سال پرانے ہیں اور چاروں صوبوں کے پارٹی کارکنان ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔

مولانا شجاع الملک نے کہا کہ پارٹی رکنیت اس طرح ختم نہیں کی جاسکتی، پارٹی میں موروثیت اور شہنشاہیت کو داخل کیا جارہا ہے جبکہ حافظ حسین احمد نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں مولانا فضل الرحمان کے بھائیوں نے پیسے لے کر ٹکٹ بانٹے۔ چاروں صوبوں سے پارٹی کے لوگ ہم سے رابطہ کر رہے ہیں۔ 

 یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی نے مولانا شیرانی سمیت 4رہنماؤں کو پارٹی سے نکال دیا

Related Posts