کوئٹہ: جمعیت علمائے اسلام (ف) نے بلوچستان کے مختلف علاقوں، بشمول کوئٹہ میں بدھ کے روز صوبائی اسمبلی کی نشست کے ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ہڑتال کی۔
جے یو آئی (ف) کے کارکنوں نے کچھ سڑکیں اور شاہراہیں بلاک کر دیں جن میں خضدار کے قریب کوشک پر کوئٹہ کراچی ہائی وے بھی شامل ہے۔ پارٹی کارکنوں نے کوئٹہ کے علاقے پولیس اسٹیشن سونا خان کے قریب قومی شاہراہ کو بھی بند کر دیا۔
ضلع نوشکی میں کوئٹہ تفتان سے ملحقہ مرکزی شاہراہ بھی بند کر دی گئی۔
یہ ہڑتال منگل کو ہونی تھی لیکن صوبائی حکومت کی جانب سے کوئٹہ میں موبائل فون سروس معطل کیے جانے کے باعث بدھ تک مؤخر کر دی گئی تھی۔
پی ٹی آئی کا حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اشارہ، نئی دھمکی کیا دی؟
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر 5 جنوری کو بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی کے 15 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ ہوئی جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار علی مدد جتک نے جے یو آئی (ف) کے امیدوار میر عثمان پیرکانی کو شکست دے کر اپنی نشست برقرار رکھی۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے عوام موجودہ پارلیمنٹ کو تسلیم نہیں کرتے کیونکہ یہ “دھاندلی” کا نتیجہ ہے۔