جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی توثیق کردی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی توثیق کردی
جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی توثیق کردی

اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) نے جمعرات کو لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) کی جسٹس عائشہ اے ملک کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی سفارش کردی۔

جے سی پی نے جسٹس عائشہ اے ملک کی نامزدگی کی منظوری دی جس کے پانچ ارکان نے اس اقدام کی حمایت کی اور چار نے مخالفت کی۔

کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی زیر صدارت سپریم کورٹ بلڈنگ میں ہوا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس مقبول باقر، جسٹس سردار طارق اور پی بی سی کے نمائندے نے جسٹس عائشہ کی سپریم کورٹ میں نامزدگی کی شدید مخالفت کی۔

پارلیمانی کمیٹی سے منظوری کے بعد جسٹس عائشہ اے ملک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج بن جائیں گی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جوڈیشل کمیشن پاکستان (جے سی پی) کا ستمبر میں ہونے والا اجلاس جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کے فیصلے کے بغیر ختم ہو گیا تھا۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جے سی پی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوا کیونکہ جسٹس عائشہ کی سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کے طور پر تقرری پر ووٹوں کی گنتی برابری پر ختم ہوئی۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس گلزار احمد، جسٹس عمر عطا بندیال، اٹارنی جنرل اور وزیر قانون فروغ نسیم نے حق میں ووٹ دیا جب کہ جسٹس مقبول باقر، جسٹس سردار طارق، جسٹس (ریٹائرڈ) دوست محمد خان اور پاکستان بار کونسل کے نمائندے نے ووٹ دیا۔

مزید پڑھیں: عارف نقوی نے کونسی وزارت لینے کیلئے پی ٹی آئی کی فنڈنگ کی، منصوبہ کیوں ناکام ہوا ؟، سنسنی خیز انکشافات

ایس جے سی اختر حسین نے تقرری کے خلاف ووٹ دیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے۔

Related Posts