عَمان اور تہران کے بیچ تعلقات کی بحالی کا یہ بہترین وقت ہے، اردنی رہنما

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اُردن کے سابق وزیر نے ریاض-تہران معاہدے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب عَمان (اردن کا دار الحکومت) اور تہران کے درمیان تعلقات کی بحالی کا بہترین وقت ہے۔

اردن کے سابق وزیر ثقافت اور یوتھ محمد ابو رمان نے کہا کہ یہ ایران اور اردن کے درمیان تعلقات کی بحالی کا بہترین موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تعلقات کی بحالی ایک ضروری سفارتی امر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سعودیہ ایران معاہدہ خطے میں قیام امن کیلئے انتہائی اہم قدم ہے، امیر کویت

محمد ابو رمان نے اس امر کی جانب زور دے کر کہا کہ خطے کی تبدیل ہوتی صورتحال اور اردن کے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کے پیرائے میں ایران اور ادرن کے تعلقات بھی ضروری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے نزدیک دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی ایک ضروری سفارتی امر ہے اور میں اس بات کی پیش گوئی کر رہا ہوں کہ اس سلسلے میں تمام رکاوٹیں دور ہو جائیں گی۔

واضح رہے کہ اُردن بھی ان ممالک میں سے ہے، جس نے ایران اور سعودی عرب کے مابین ہونے والے معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اسی سلسلے میں اردن کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اس امید کا اظہار کیا کہ اس معاہدے سے خطے میں امن و استحکام آئے گا۔ علاقائی ممالک خود مختار ہوں گے۔ خطے کے ممالک ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے اور مشترکہ مفادات کے تحفظ کے حصول میں مدد ملے گی۔

Related Posts