اسلام آباد: سندھ ہائی کورٹ نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں نامزد پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم این اے جام عبدالکریم کی عبوری ضمانت میں 11 اپریل تک توسیع کردی۔
ضمانت کے بعد پی پی پی کے ایم این اے کو قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ میں حصہ لینے کی اجازت ہوگی۔
جسٹس عمر سیال کی سربراہی میں سنگل جج بنچ نے رکن قومی اسمبلی کو 100,000 روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔ پی پی پی کے ایم این اے کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حتمی چارج شیٹ کسی عدالت میں داخل نہیں کی گئی اور پراسیکیوٹر جنرل آفس میں اس کی جانچ پڑتال جاری ہے۔
جام عبدالکریم جمعرات کی صبح دبئی سے پاکستان واپس آئے لیکن وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انہیں گرفتار نہیں کیا۔ ایک روز قبل ناظم جوکھیو کی بیوہ نے کہا تھا کہ اس نے ایم این اے جام کریم اور ایم پی اے جام اویس سمیت قتل کیس کے تمام ملزمان کو معاف کر دیا ہے۔
شیریں جوکھیو نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے رشتہ داروں نے مجھے اکیلا چھوڑ دیا، کوئی میری صورتحال کو نہیں سمجھ سکتا، میں اپنے بچوں کی خاطر کیس سے دستبردار ہو رہی ہوں۔
عدالت کی جانب سے پی پی پی کے قانون ساز کو 3 اپریل تک 10 دن کی حفاظتی ضمانت منظور ہونے کے بعد جام عبدالکریم پاکستان پہنچے۔ ایف آئی اے نے پی پی پی کے ایم این اے جام عبدالکریم کا نام اپنی صوبائی قومی شناختی فہرست (پی این آئی ایل) میں ڈال دیا ہے تاکہ انہیں ملک سے باہر جانے سے روکا جا سکے۔.
25 مارچ کو، سندھ ہائی کورٹ کے ایک ڈویژن بنچ نے قانون ساز کو 10 دن کی حفاظتی ضمانت دی تھی۔ پی پی پی کے قانون ساز کیس میں ملزم کے طور پر نامزد ہونے کے بعد دبئی فرار ہو گئے تھے۔
مزید پڑھیں: ماں نے بے رحمی کی انتہا کردی، تین بچوں کو چھری کے وار سے قتل کردیا