یہودی یا صہیونی: فلسطینیوں کے قتل عام کا ذمہ دار کون؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یہودی یا صہیونی: فلسطینیوں کے قتل عام کا ذمہ دار کون ہے؟
یہودی یا صہیونی: فلسطینیوں کے قتل عام کا ذمہ دار کون ہے؟

زیادہ تر لوگ فلسطینی مقاصد کی حمایت کرتے ہیں، بہت سے لوگ فلسطینیوں کی حمایت اور ان کے مخالف ہونے کے فرق کو نہیں سمجھ پاتے، بعض لوگ یہودیوں کے قتل پر ہٹلر کی بھی تعریف کر رہے ہیں۔

مثال کے طور پر، پی ٹی آئی کے ایم این اے کنول شوزاب نے قومی اسمبلی کے فلور پر، ایڈولف ہٹلر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہولوکاسٹ کے دوران انہوں نے کچھ یہودیوں کو دنیا کے لئے سبق کے طور پرزندہ چھوڑ دیا تھا۔ یہودیت، سامی اور صہیونیت میں کیا فرق ہے؟

صیہونیت کیا ہے؟

صیہونیت اُس کوشش کا ایک مذہبی اور سیاسی نظریہ ہے جس نے دنیا بھر سے ہزاروں یہودیوں کو مشرق وسطی میں اپنے قدیم آبائی وطن میں دوبارہ آباد کیا اور یہودی شناخت کے لئے مرکزی مقام کے طور پر اسرائیل کو دوبارہ آباد کیا۔

اگرچہ کچھ ناقدین صیہونیت کو ایک جارحانہ اور امتیازی نظریاتی نظریہ قرار دیتے ہیں، لیکن صیہونی تحریک نے کامیابی کے ساتھ اسرائیل میں یہودیوں کا آبائی وطن قائم کیا۔

تھیڈور ہرزل، ایک آسٹریا کا یہودی، سیاسی صہیونیت کا ”باپ” سمجھا جاتا ہے۔ صہیونی تحریک کا آغاز 19 ویں صدی کے آخر میں، بڑھتے ہوئے یوروپی مخالف دشمنی کے درمیان ہوا۔ اس تحریک نے مغربی یورپی حکومتوں کے مابین حمایت حاصل کی، خاص طور پر اس کے بعد جب صیہونیوں نے فلسطین میں اپنی یہودی ریاست کے قیام پر اتفاق کیا۔

صیہونیت اور دوسری جنگ عظیم

روس اور یورپ میں رہنے والے بہت سارے یہودیوں کو روسی پوگروم کے ہاتھوں قتل و غارت گری کا سامنا کرنا پڑا، زیادہ تر مورخین کا اندازہ ہے کہ ہولوکاسٹ کے دوران یورپ میں تقریبا 6 60 لاکھ یہودی مارے گئے تھے۔

دوسری جنگ عظیم سے پہلے اور اس کے دوران، ہزاروں یورپی یہودی قتل عام سے بچنے کے لئے فلسطین یا دوسرے علاقوں میں فرار ہوگئے تھے۔ ہولوکاسٹ کے خاتمے کے بعد، صیہونی رہنماؤں نے آزاد یہودی قوم کے نظریہ کو فعال طور پر فروغ دیا۔ برطانوی فوج کے انخلا کے ساتھ ہی، 14 مئی 1948 کو اسرائیل کو باضابطہ طور پر ایک آزاد ریاست کا اعلان کیا گیا۔

یہودیت

یہودیت یہودی مذہب ہے، جو دنیا کے سب سے قدیم توحید پرست مذاہب میں سے ایک ہے اور یہ مذہب 3,500 سال قبل قائم ہوا تھا، اس کا اصل اصول یہ ہے کہ صرف ایک خدا ہے، جو کائنات کا خالق ہے اور جس کے ساتھ یہودی لوگوں کا ایک خاص رشتہ ہے۔

یہودی ملحد ہوسکتے ہیں، وراثت کے لحاظ سے یہودی ہیں لیکن بائبل کے خدا پر اعتقاد نہیں رکھتے ہیں۔ یہودی قانون کا کہنا ہے کہ عقیدہ ماں کے ذریعہ پھیل جاتا ہے۔

صیہونیت یہودیت کا ایک بہت بڑا جزو ہے لیکن صیہونی ہونے کے بغیر کوئی یہودی ہوسکتا ہے، اور ایسے لوگ بھی ہیں جو یقین رکھتے ہیں کہ یہودی ہونے کے لئے کسی کو صہیونی نہیں ہونا ضروری ہے، لیکن یہ ایک چھوٹی سی اقلیت ہے۔

فلسطینیوں کے قتل عام کا قصور وارکون ہے؟

بطور ملک اسرائیل تشدد اور جارحیت کے اقدامات اُٹھا رہا ہے، اس کا مذہب اور اقتدار کے عدم توازن اور لالچ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اسرائیل یہودیت کے لئے پرچم بردار نہیں ہے۔

نفرت انگیز لوگوں کے ایک گروہ کے اقدامات کی وجہ سے ہمیں پورے مذہب پر تنقید نہیں کرنی چاہئے۔ فلسطینی نسل کشی شکار ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ لوگوں کو لاکھوں یہودیوں کی نسل کشی کا جواز پیش کرنا چاہئے۔ یہ وقت فلسطین کی مدد کرنے اور تعصب اور نفرت پھیلانے کے بجائے فلسطین کی آواز اُٹھانے پر مرکوز کرنے کا ہے۔

Related Posts