یہودی انتہا پسندوں کی قبلہ اول پر اجتماعی دھاوے کی تیاری۔ فلسطین نے اقدام خطرناک قرار دیدیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فلسطین کی وزارت خارجہ نے منگل کے روز انتہا پسند یہودی تنظیموں کی طرف سے ’’عید پوریم‘‘ کے موقع پر الحرم القدسی میں بڑے پیمانے پر دھاوا بولنے کی اپیل سے خبردار کیا ہے۔

فلسطینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہودی آباد کاروں سے دراندازی کی اپیلیں کرنا خطرناک ہے۔ اسرائیلی حکومت ان دراندازیوں کی مکمل اور براہ راست ذمہ دار ہے۔ اسرائیلی حکومت کا موجودہ طرزعمل عقبہ مفاہمت کو ختم کرنے کی کوشش دکھائی دے رہی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس سے پہلے کے دیر ہو جائے حرم قدسی میں اسرائیلی دراندازی کو روکنے کے لیے عالمی برادری اور امریکہ مداخلت کریں۔

پیر کے روز آباد کاروں نے مغربی کنارے کے شہر نابلس کے جنوب میں واقع قصبے حوارہ کے رہائشیوں اور دکانوں پر حملہ کیا تھا۔ اس علاقے میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں کے درمیان یہودی آباد کاروں نے یہ حملہ کیا۔

یہودی انتہا پسند آباد کاروں نے فلسطینیوں کی گاڑیوں اور گھروں پر فائرنگ اور پتھراؤ کیا۔ فلسطینی ہلال احمر نے تصدیق کی ہے کہ حوارہ میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 6 فلسطینی زخمی ہوئے جنہیں قریبی ہسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں منتقل کر دیا گیا۔ مزید برآں حوارہ میں آباد کاروں کی جانب سے فلسطینی گاڑی پر حملے کے نتیجے میں 4 شہری زخمی ہوئے۔

Related Posts