جاوید لطیف نے موجودہ حکومت کو کٹھ پتلی کیوں قرار دیا؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فتح جنگ میں 6 مئی کو مریم نواز تاریخ ساز جلسہ کریں گی۔جاوید لطیف
(فوٹو: آن لائن)

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما میاں جاوید لطیف نے موجودہ شہبازشریف حکومت کو کٹھ پتلی تسلیم کرتے ہوئے اسے مبینہ طور پر شرمناک قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی (دنیا نیوز کے) پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ میں طویل عرصے سے چیخ رہا ہوں کہ سہولت کاری جاری ہے۔ میں کہتا ہوں کہ اگر ماضی میں غلط ہوا ہے تو آپ حال میں بھی غلط کریں، یہ کوئی توجیہہ نہیں ہے۔

گفتگو کے دوران سابق وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز سے ہمیں مہینوں تک نہیں ملنے دیا جاتا تھا۔ فیملی ممبران کو بھی دو دو یا تین تین ہفتوں تک ملاقات کی اجازت ملتی تھی۔ جب تک مریم نواز یا نواز شریف کو عدالت میں پیش نہیں کیا جاتا تھا، ہم ملاقات نہیں کرسکتے تھے۔

ن لیگی رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ اگر عمران خان سے ملاقات پر لگنے والی پابندی کا ثبوت پیش کیا جاتا کہ وہ کیا خطرہ ہے اور کس وجہ سے ہم یہ پابندی لگا رہے ہیں۔ اس پابندی کا عمران خان کو کیا فائدہ ہے؟ قانون نافذ کرنے والے ادارے کس طرح راحت محسوس کریں گے؟

میزبان کامران شاہد کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سابق وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ اگر حکومت مسلم لیگ (ن) کی ہوتی تو نظر آتی۔ ہمیں تو سادہ اکثریت بھی نہیں ملی اور ہم حکومت بنانے کی پوزیشن میں بھی نہیں تھے۔ ہم نے مانگ تانگ کر ایک حکومت بنا لی ہے۔

سابق وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ مانگے تانگے کی حکومت کو میری، مسلم لیگ کی، پی پی پی کی یا ٹیکنوکریٹ کی حکومت کہیں ، اس کا ملبہ ہمیں ہی اٹھانا پڑے گا جس طرح 16ماہ کی شہباز شریف حکومت کا ملبہ ہمیں اٹھانا پڑا۔ وزیر خارجہ کو بھی پالیسی بنا کر دی جاتی ہے۔

 کامران شاہد نے کہا کہ آپ بھی کٹھ پتلی ہیں؟ جس پر جاوید لطیف نے کہا کہ آپ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں، الفاظ سخت اور شرمندگی والے ہیں، لیکن حقیقت یہی ہے۔ کل بات کرتے تھے تو کہتے تھے کہ آپ حکومت کا حصہ ہیں، آج بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ آپ ہار گئے ہیں۔میں کس وقت بات کروں؟

Related Posts