اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب قومی انسداد بدعنوانی کی مؤثر حکمت عملی کے ذریعے میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہے،بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرانے کیلئے بدعنوان عناصر، اشتہاری مجرموں اور عدالتی مفروروں کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
نیب ہیڈکوارٹرز میں نیب آپریشن اینڈ پراسیکیوشن ڈویژن کی کارکردگی کے جائزہ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیاچیئرمین نیب نے کہا کہ نیب وائٹ کالر کرائمز کو ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کو گذشتہ 25 ماہ کے دوران 54 ہزار 344 شکایات موصول ہوئی ہیں، نیب نے گذشتہ 25 ماہ کے دوران متعلقہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 600 ریفرنس دائر کئے ہیں، نیب نے 73 ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو شاندار کامیابی ہے۔
چیئرمین نیب کاکہناتھا کہ نیب واحد ادارہ ہے جس نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 340 ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ نیب نے متعلقہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 1270 ریفرنس دائر کئے ہیں جن کی مالیت تقریباً 910 ارب روپے بنتی ہے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرانے کیلئے بدعنوان عناصر، اشتہاری مجرموں اور عدالتی مفروروں کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، اس سے ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کرکے ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے نیب کے تمام علاقائی بیوروز کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے مقدمات جلد نمٹانے کیلئے اقدامات کریں۔ انہوں نے نیب کے پراسیکیوٹر کو بھی ہدایت کی کہ وہ قانون کے مطابق مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر مکمل تیاری کے ساتھ مقدمات کی پیروی کریں۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن ارکان کی تقرریاں ،متحدہ اپوزیشن کی سپریم کورٹ میں درخواست