کراچی: جماعت اسلامی پاکستان بجلی کی قیمتوں میں کمی نہ ہونے اور عوام کو ریلیف نہ ملنے کے خلاف آج ملک گیر احتجاج کریگی، جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن کی اپیل پر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیے جائیں گے۔
ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے باعث عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ حکومت نے آئی پی پیز (انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز) معاہدوں پر نظرثانی کے نتیجے میں 1100 ارب روپے کی بچت کا دعویٰ کیا تھا تاہم اس کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کے بجائے بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے۔
جماعت اسلامی کا مؤقف ہے کہ یہ بچت عوام کی جیبوں میں جانی چاہیے اور بجلی کے نرخ کم کیے جانے چاہئیں، لیکن حکومت نے ایسا نہیں کیا، جس پر جماعت اسلامی نے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
کراچی میں جماعت اسلامی کے تحت 14 مختلف مقامات پر بیک وقت مظاہرے کیے جائیں گے، جن میں کے الیکٹرک کے مختلف آئی بی سیز اور شہر کی اہم شاہراہیں اور چورنگیاں شامل ہیں۔مرکزی احتجاجی مظاہرہ شاہین کمپلیکس کے الیکٹرک آئی بی سی پر ہوگا، جہاں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان شام ساڑھے 4 بجے خطاب کریں گے۔
دیگر احتجاجی مقامات درج ذیل ہیں:
شارع فیصل اسٹار گیٹ
کالا پل
کورنگی ڈی سی آفس
داؤد چورنگی
شاہراہ قائدین
مین سپر ہائی وے
پاور ہاؤس چورنگی
ڈالمین شاپنگ مال حیدری
اورنگی ٹاؤن نمبر 5 چورنگی
بنارس چوک
واٹر پمپ چورنگی، شاہراہ پاکستان
قاضی چوک (9 نمبر)، بلدیہ ٹاؤن
جوہر موڑ
جماعت اسلامی کے مطالبات
آئی پی پیز معاہدوں سے حاصل ہونے والی 1100 ارب روپے کی بچت عوام کو منتقل کی جائے۔
بجلی کی قیمتوں میں فوری کمی کی جائے تاکہ مہنگائی کے مارے عوام کو کچھ ریلیف مل سکے۔
کے الیکٹرک کی من مانیوں کو روکا جائے اور عوام کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
جماعت اسلامی کے احتجاجی مظاہرے حکومت کے لیے ایک بڑا امتحان ہوں گے کیونکہ بجلی کے نرخوں میں اضافے پر عوام پہلے ہی ناراض ہیں۔ اگر حکومت نے عوامی مطالبات کو سنجیدگی سے نہ لیا تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع ہونے کا امکان ہے۔